Maktaba Wahhabi

37 - 306
ہے: ’’کیا میں تمھیں سب سے بڑے گناہوں کے متعلق نہ بتاؤں؟‘‘پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا تذکرہ فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹیک لگائے ہوئے تھے کہ سیدھے ہوکر بیٹھ گئے،فرمایا ’’خبردار!جھوٹی گواہی دینا،خبردارجھوٹ گواہی دینا، خبردارجھوٹ گواہی دینا ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہی الفاظ دہراتے رہے یہاں تک کہ لوگ سوچنے لگے کہ کاش آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوجائیں۔‘‘[1] لہذا ان جھوٹے گواہوں پر واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں سچی توبہ کریں اور آئندہ کے لیے سچ کا دامن تھامیں،ان پر یہ بھی ضروری ہے کہ وہ نکاح کے متعلق دی گئی جھوٹی گواہی کی عدالت میں وضاحت کریں کہ انہوں نے جھوٹی گواہی کے ذریعے غلط نکاح کروایا تھا اور وہ اپنی گواہی سے دستبردا ر ہونا چاہتے ہیں۔(محمد بن صالح العثیمین) کیاباپ لڑکی کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کرسکتاہے؟ سوال۔کیا باپ اپنی جوان کنواری لڑکی کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر کرسکتا ہے اوراسے ایسے نکاح پر مجبور کرسکتا ہے؟ جواب۔باپ کے لیے قطعاً جائز نہیں کہ وہ اپنی بیٹی کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کرے یا اسے ایسی شادی پر مجبور کرے جیسے ہم نے پہلے سوال میں واضح کردیاہے اورحضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث بھی ذکر کردی ہے کہ باپ کوبھی ایسا کرنے کا ہرگز اختیار نہیں ہے۔یہی بات صحیح اور مبنی برحق ہے اور علماء کے دو اقوال میں سے یہی قول سچا اور حقیقت پر مبنی ہے۔(علامہ) ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے ہی اختیار کیاہے۔ان کے علاوہ کئی محققین علماء کارجحان بھی اسی طرف ہے۔(محمد بن ابراہیم آل شیخ) لڑکی کودولہا کاپورا تعارف کروائے بغیر نکاح کا حکم سوال۔ایک لڑکی کی شادی کردی گئی، جب شبِ عروسی میں دولہا دلہن کے پاس آیا تو دلہن نے دیکھا کہ وہ تو انتہائی ضعیف العمر ہے اورٹھیک طرح سے چلنے پر بھی قادر نہیں ہے۔ا س نئی
Flag Counter