Maktaba Wahhabi

283 - 306
سلوک پر مبنی ہو تو وہ طلاق کے بارے میں کیوں سوچتی ہے؟شادی کے وقت اسے علم بھی تھا کہ وہ پہلے سے شادی شدہ اور بچوں والا ہے تو اب کیا وجہ ہے کہ وہ طلاق کے بارے میں سوچنے لگی ہے؟ہمارے خیال میں اس کا طلاق لیناصحیح فعل نہ ہوگا۔المختصر ہم نے جو مناسب سمجھا، عرض کر دیا اور اللہ ہی توفیق دینے والا ہے۔(عبداللہ جبرین) بیوی کو خلع کاحق ہے سوال۔زید اپنی زوجہ ہندہ کو نان و نفقہ نہیں دیتا، اور ہندہ کی درخواست پر طلاق بھی نہیں دیتا تو ایسی حالت میں کیا ہندہ اپنا نکاح کسی اور شخص سے کر سکتی ہے؟اگر کر سکتی ہے تو اس کی معیاد شرعی کیا ہے یعنی کتنے عرصہ تک خاوند اپنی زوجہ کو کھانا کپڑا نہ دے تو وہ عورت دوسرا نکاح کر لینے کی مختار ہو سکتی ہے؟ جواب۔ جب شوہر عورت کو نہ نان و نفقہ دیتا ہے اور نہ طلاق بلکہ مجبور اور تنگ کر کے اس کی زندگی کو خراب کرتا ہے، تو مناسب ہے کہ عورت سے مشقت اور زحمت کو دور کیا جائے اور کسی مرد دیندار، خدا ترس سے نکاح کردیا جائے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (فَأَمْسِكُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ سَرِّحُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ) [1] ’’ان کو اچھی طرح رکھویا اچھی طرح چھوڑدو۔‘‘ علامہ سیوطی تفسير اكليل میں اس آیت کے تحت لکھتے ہیں: ’’اچھی طرح رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ ان کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔امام شافعی نے اس سے استدلال کیا ہے کہ جو خرچ سے تنگ ہو اس کی بیوی کو اختیار دیا جائے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے دو ہی چیزیں بتائی ہیں۔ تیسری کوئی صورت نہیں کہ یا اچھی طرح رکھویا اچھی طرح چھوڑدو۔ اور چونکہ یہ اچھی طرح رکھنا نہیں ہے لہٰذا فراق کی صورت ہی باقی رہ گئی ہے۔‘‘۔۔۔۔فتاوی نذیریہ۔ خاوند کی عدم موجودگی میں قاضی کا نکاح فسخ کرنا سوال۔ اگر کوئی عورت اپنے نکاح کو ختم کروانے کے لیے عدالت میں دعوی دائر کرتی ہے
Flag Counter