Maktaba Wahhabi

317 - 306
٭ منہ بولے بیٹے سے پردہ ہے۔یعنی اگر کوئی شخص کسی کو منہ بولا بیٹا بناتا ہے تو اس کی بیوی اس سے پردہ کرے گی جیسا کہ حضرت سہلۃ بنت سہل ابی حذیفہ رضی اللہ عنہاکی بیوی کا قصہ احادیث میں موجود ہے۔ ٭ اپنے آپ کو باپ کے علاوہ کسی کی طرف منسوب کرنا یعنی اپنی ولدیت میں باپ کے علاوہ کسی کا نام پکارنا سخت گناہ ہے اور شریعت نے اس سے سختی کے ساتھ منع کیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے جان بوجھ کر اپنے آپ کو باپ کے علاوہ کسی کی طرف منسوب کیا تو اس پر جنت حرام ہے۔‘‘[1] البتہ اس مسئلہ میں دو چیزیں جائز ہیں: 1۔ کسی کو منہ بولا بیٹا بنا کر اس کو پیار اور محبت کی وجہ سے بیٹا کہنے میں کوئی حرج نہیں،شریعت نے اس سے منع نہیں کیا ہے، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور دیگر لڑکوں کو مزدلفہ سے روانہ کر کے فرمایا: ’’ اے میرے بیٹو! جمرہ عقبہ کو سورج نکلنے سے پہلے کنکریاں نہ مارنا۔‘‘ [2] 2۔ جس پر منہ بولے باپ کی نسبت کنیت غالب آجائے جیسا کہ حضرت مقداد بن عمرو رضی اللہ عنہ ابن اسود کے نام سے مشہور ہو گئے کیونکہ زمانہ جاہلیت میں ان کو اس نے منہ بولا بیٹا بنایا تھا،یہ فقط خالی الفاظ کا اطلاق تھا، اس میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ’’ قرطبی میں ہے۔‘‘(محمد بن ابراہیم آل شیخ ) کیا بہن کا ہدیہ قبول کر لوں؟ سوال۔ میری ایک بہن شادی شدہ ہے اور اس کے حالات بھی ٹھیک ہیں۔ میرے والد صاحب کچھ عرصہ قبل فوت ہو گئے ہیں۔ والد صاحب کی جائیداد تقسیم ہونے لگی تو بقیہ تمام بہن بھائیوں نے اپنا حصہ لے لیا مگر میری مذکورہ بہن نے کہا کہ میں اپنا حصہ نہیں لوں گی کیونکہ
Flag Counter