Maktaba Wahhabi

207 - 306
ہاں اگر آپ کی بیوی مکمل طور پر شعور نہ رکھتی ہو تو آپ اس کا مال استعمال نہ کریں بلکہ اس کو جمع کریں اور بیوی کے لیے محفوظ کر کے رکھیں۔ ہم اس سوال کا جواب پہلے بھی ذکر کر چکے ہیں، اللہ ہمیں ایسے اعمال کی توفیق دے جو اس کی رضا اور خوشنودی کا ذریعہ ہیں،آمین۔ بیوی کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا اور کھانا سوال۔ شیخ صاحب ! میں نے چند سال قبل شادی کی۔ الحمداللہ میری بیوی فرمانبردار اور نیک سیرت ہے۔ میرے ماں باپ اور بہن بھائی سب ایک ہی گھر میں رہتے ہیں۔ کیا میں اپنے مال باپ اور بہن بھائیوں کی موجود گی میں اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھ سکتا ہوں اور کھانا وغیرہ کھاسکتا ہوں؟ بعض لوگ اسے ادب کے منافی تصور کرتے ہیں۔ براہ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں۔ جواب۔مشترکہ خاندانی نظام میں بیوی خاوند کے بھائیوں سے حتی المقدور پردہ کرے گی اور شرعی حدود کی پابندی کرتے ہوئے زندگی گزارے گی۔ اگر وہ بالغ نہیں ہیں تو ان کے ساتھ اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح سسر اور ساس کی موجودگی میں خاوند کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے اور اس کی خدمت کرنے میں قطعاً کوئی ممانعت نہیں ہے اور نہ ہی شرعی طور پر اس میں کوئی رکاوٹ ہے۔ جو لوگ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ادب کے منافی ہے تو ان کی بات صحیح نہیں ہے۔ ہم یہ بات ضرورذکر کریں گے کہ میاں اور بیوی کی خاص اور راز و نیاز کی باتیں انہیں تنہائی میں کرنا ہوں گی اور ماں باپ، بہن بھائیوں کا خیال کرنا ہوگا البتہ بیوی کے ساتھ بیٹھنے اٹھنے اور کھانا وغیرہ کھانے میں قطعاً کوئی حرج نہیں ہے۔ نوٹ ٭: میں مترجم عرض کر رہا ہوں کہ ہمارے ہاں بھی عجیب و غریب قسم کے رسم و رواج اور خلاف عقل قوانین بنائے جاتے ہیں۔ہمارے ایک انتہائی قریبی دوست بتا رہے تھے کہ میں نے چند سال پہلے شادی کی، مشترکہ خاندان کی بنا پر والدین اور بہن بھائی سب اکٹھے تھے۔میں نے معاشرتی رکھ رکھاؤ کا پورا خیال رکھا اور کوشش کی کہ بڑوں کی طبیعت اور ان کے رجحانات کو ہر وقت مد نظر رکھا جائے۔ ابھی ایک دو سال ہوئے کہ چھوٹے بھائی کی شادی
Flag Counter