Maktaba Wahhabi

114 - 306
حلالہ حلالہ کا نکاح کیسا ہے؟ سوال۔ ایک عورت کو طلاق ہو گئی اس کے گھر والوں نے ایک مذہبی رہنما کے کہنے پر اس کی شادی ایک آدمی سے اس شرط پر کی کہ وہ اے چند دنوں کے بعد طلاق دے دے گا۔ کیا یہ نکاح صحیح ہے؟ جواب۔ہرگز نہیں،ہرگزنہیں،ہرگز نہیں۔یہ نکاح قطعاً جائز نہیں ہے۔یہ کرائے کا سانڈ ہے جس پر ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ اطہر سے لعنت ہوئی ہے۔ہم یہ کہیں گے کہ یہ اگرچہ کرائے کے سانڈ کے ساتھ نکاح کرچکی ہے مگر یہ نکاح غیر شرعی ہونے کے لحاظ سے وہ اپنے پہلے خاوند کے لیے قطعاً حلال نہ ہوگی۔ ہاں!اگر یہ عورت اپنی مرضی سے نکاح کی تمام شروط کو پورا کرتے ہوئے شرعی نکاح کرتی ہے اور اس کےساتھ زندگی گزارنے کا قصد کرتی ہے اور ان دونوں میں ازدواجی تعلق بھی قائم ہوجاتا ہے،مگر کسی بناء پر ان دونوں میں ناچاقی ہوجاتی ہے اور دونوں کا نباہ نہیں ہوسکتا اور ان دونوں میں جُدائی ہوجاتی ہے تووہ عدت گزارنے کے بعد پہلے خاوند کے لیے حلال ہوگی۔(محمد بن ابراہیم آل شیخ) حلالہ کی شرعی حیثیت سوال۔کیا حلالہ شرعی طور پر جائز ہے؟بعض لوگ قرآن حکیم کی آیت سے حلالہ کا ثبوت پیش کرتے ہیں،اس کی کیا حقیقت ہے؟اور بڑے بڑے مدارس کے مفتی حلالہ کرنے کافتویٰ دیتے ہیں۔براہ مہربانی کتاب وسنت کے دلائل کی رُو سے ہماری رہنمائی کریں،جزاکم اللہ خیرا۔ جواب۔قرآن وسنت میں کہیں بھی حلالہ کو پسند نہیں کیا گیا،اس فعل شنیع پر لعنت وارد ہوئی ہے۔قرآن حکیم میں تیسری طلاق کے بیان کے ساتھ (حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ )کاذ کر
Flag Counter