Maktaba Wahhabi

159 - 306
جواب۔عورت پر واجب ہے کہ وہ بازار جانے کے لیے اپنے خاوند سے اجازت لے اور شرعی آداب کا خیال رکھے،اسی طرح اگر اس نے کہیں اور جانا ہوتو بھی اس سے اجازت لے۔یاد رہے کہ اگر کوئی مرد بازار جانے والا ہویعنی اس کا کوئی محرم موجود ہوتو اسے کہیے کہ وہ اسے اشیائے ضرورت لاکردے۔لیکن اگر کوئی ایسی ضرورت اور مجبوری ہو کہ اس خاوند کو بتائے بغیر بازار جانا پڑے تو وہ شرعی حدود کا مکمل لحاظ رکھتے ہوئے جائے،پردہ کرے اور عفت وعصمت کی تصویر بن کر جائے اور ضرورت پوری کرکے فوراً گھر واپس آجائے،اللہ کافرمان ہے: ’’اور اپنے گھروں میں اقرار پکڑو اور جاہلیت کی طرح بناؤسنگھار کا اظہار نہ کرو۔‘‘[1] اور فرمایا: ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنی بیویوں،بیٹیوں اور مؤمنوں کی عورتوں کو حکم دیجئے کہ وہ اپنی اوڑھنیاں اپنے اوپر گرائے رکھیں۔‘‘[2] اور فرمایا: ’’اور اگرتم ان (عورتوں) سے کوئی چیز مانگو تو پروہ کے پیچھے سے مانگو یہ تمہارے اور ان(عورتوں) کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزگی ہے۔‘‘[3] اللہ ہمارا حامی وناصر ہو،آمین۔(ابن باز) خاوند کی بہنوں سے حسن سلوک کیجئے سوال۔میں شادی شدہ لڑکی ہوں،میں اپنے خاوند کے ساتھ پرسکون زندگی گزار رہی ہوں۔میری مشکل یہ ہے کہ میرے خاوند کی بہنیں میرے لیے مشکلات پیدا کرتی رہتی ہیں۔وہ جب بھی میرے گھر آتی ہیں تو کوئی نہ کوئی پریشانی پیدا کردیتی ہیں۔میں اگر ا ن کو اچھے طریقے سے نہ ملوں اور ان کا استقبال نہ کروں تو میرا خاوند ناراض ہو جاتا ہے اور مجھے ڈانٹتا ہے، اور اگر میں ان کا استقبال کرتی ہوں، ان کے پاس بیٹھتی ہوں تو کوئی نہ کوئی مشکل ضرورآتی ہے۔ اس صورتحال میں کیا کروں؟براہ کرم میری رہنمائی فرمائیں،جزاکم اللّٰہ خیرا۔
Flag Counter