Maktaba Wahhabi

95 - 360
لیکن اس کے برخلاف جناب حمید الدین فراہی صاحب ’’مقدمہ نظام القرآن‘‘ کی فصل بعنوان ’’معروف و منکر‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’نبی کی روح بیدار خود بھی معروف و منکر کی شناخت کا سرچشمہ ہوتی ہے، جن چیزوں کے بارہ میں وحی کی رہنمائی موجود نہیں ہوتی ان میں وہ اپنے الہام سے امت کو کوئی حکم اس وقت تک کے لئے دے دیتا ہے جب تک وحی نہ آ جائے اور یہ کام اس کے منصب کا ایک قدرتی جزو ہوتا ہے۔‘‘ [1] جناب فراہی ’’احکام الاصول‘‘ میں مزید لکھتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو قرآن مجید کی جہت مکنون کی طرف بھی رہنمائی فرمائی تھی، اس نے اس روح سے نبی کے قلب کو زندگی بخشی اور اس نور کی ہدایت دے کر آپ کو وہ علم بخشا جو آپ کو پہلے حاصل نہ تھا۔ اس لئے آپ نے جو کچھ ارشاد فرمایا اس کو سنت کی مستقل بنیاد سمجھا جائے گا۔‘‘ [2] اور فرماتے ہیں: ’’رسول اللہ کا حکم یکساں طور پر پر ازحکمت ہوتا ہے، خواہ وہ کتاب اللہ کی بنیاد پر ہو یا اس نوروحکمت کے مطابق جس سے خدا نے آپ کا سینہ بھر دیا تھا۔‘‘ [3] ان اقتباسات سے جناب خالد مسعود صاحب (مدیر رسالہ ’’تدبر‘‘ لاہور) یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں: ’’ان اقتباسات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مولانا فراہی کے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منصب قرآن حکیم کی تبیین تھا۔ اس منصب کا تقاضا یہ بھی تھا کہ آپ اپنی روح بیدار اور نور و حکمت کے باعث، جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا فرمائی تھی، قرآن حکیم کے احکام کے علاوہ اپنے طور پر احکام دے سکتے تھے اور ان کی حیثیت وہی ہوتی جو وحی کے احکام کی ہوتی۔ یہی احکام ہیں جن سے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم عبارت ہے الخ۔‘‘[4] غالباً جناب فراہی اور ان کے ہم فکر حضرات کا ماخذ ملا علی قاری وغیرہ کا یہ قول ہے: ’’بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ نبی علیہ الصلاۃ والسلام مجتہد تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اجتہاد بھی بمنزلۃ الوحی ہوتا تھا تاکہ آپ غلطی نہ کر سکیں۔ اس کے باوجود بھی اگر کبھی کوئی خطا ہو جاتی تو آپ کو برخلاف دوسروں کے اس پر خبردار کر دیا جاتا تھا۔‘‘ [5] جبکہ جملہ محدثین بالخصوص امام ابن حزم اندلسی رحمہ اللہ وغیرہ کا خیال یہ ہے کہ: 12۔ ’’اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرماتا ہے: [ وَمَا يَنطِقُ عَنِ ٱلْهَوَىٰٓ [٣]إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْىٌ يُوحَىٰ ]اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی علیہ الصلاۃ والسلام کو یہ کہنے کا حکم دیا: [ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰٓ إِلَىَّ ]اللہ یہ بھی فرماتا ہے: [ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا ٱلذِّكْرَ‌ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَـٰفِظُونَ ]اور [ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ
Flag Counter