حالات میں ایک جگہ نہیں دو جگہ فرمایا ہے: [هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَىٰ](طہ ع: 1، النازعات ع: 1) خود آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قول مبارک کے لئے بھی قرآن مجید میں حدیث کا لفظ موجود ہے: [وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا](التحریم ع: 1) ’’اور جب چھپا کر کہی نبی نے اپنی کسی بی بی سے ایک بات۔‘‘ [1]
جناب صہیب حسن صاحب فرماتے ہیں:
According to terminology of the scince of Hadith it means: “What ever is related to the Prophet S.A.W. from among his sayings, his actions, his taqrir (is he raised no objection to any action done in his presence which implies his approval of that action) or his altribute.” [2]
اور جناب جاوید احمد غامدی صاحب فرماتے ہیں: ’’حدیث ہمارے نزدیک، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل اور تقریر و تصویب کی وہ روایت ہے جو زیادہ تر اخبار آحاد کے طریقہ سے ہم کو ملی ہے۔‘‘ [3] ’’حدیث‘‘ کی یہ تعریف سید ابو الاعلی مودودی اور امین احسن اصلاحی صاحبان سے بھی منقول ہے جیسا کہ آگے بیان کیا جائے گا۔
خلاصہ کلام یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر قول، فعل، تقریر، کسبی یا وہبی صفات، عادات و خصائل، الہامات و منامات کے علاوہ آپ کے اصحاب کے اقوال و افعال پر بھی ’’حدیث‘‘ کا اطلاق ہوتا ہے۔
سنت
سنت کا لغوی مفہوم:
’’سنن‘‘، ’’سنت‘‘ کی جمع ہے۔ ’’سنت‘‘ کے لغوی معنی طریقہ اور راستہ کے ہیں خواہ محمود ہو یا مذموم۔ [4]
’’لسان العرب‘‘ میں ہے:
’’سنت‘‘ طریقہ کو کہتے ہیں خواہ اچھا ہو یا برا۔ عربی محاورہ میں بولتے ہیں: ’’سننت لكم سنة فاتبعوها‘‘ یعنی میں نے تمہارے لئے ایک طریقہ رائج کر دیا ہے، اس کی اتباع کرو۔‘‘ جو شخص بھی پہلے پہل کوئی کام کرے اور اس کے بعد کوئی قوم اس پر عمل کرے اس کو ’’سنت‘‘ کہا جاتا ہے۔ مشہور عربی شاعر نصیب کا شعر ہے:
كأني سننت الحب أول عاشق
من الناس إذا أحببت من بينهم وحدي
|