سنت نبوی بھی وحی پر مبنی ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے بارے میں کسی مومن کو قطعاً کسی قسم کا شبہ نہیں ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی شک ہے کہ آں صلی اللہ علیہ وسلم امت مسلمہ کے ہادئ اعظم اور قائداعظم ہونے کے ساتھ قرآن کریم کے شارح و مفسر بھی تھے۔ آپ کو دین سماوی کی تکمیل، تعلیم، ترویج، تبلیغ اور اشاعت کے ساتھ پوری انسانیت کی فوزوفلاح اور خیر و نصح کے لئے بھی مبعوث فرمایا گیا تھا۔ پس جب دین اسلام اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین ہے، قرآن کریم اس دین کی ایک اہم بنیاد ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی شرح اور جزئیات دین کی تفصیلات بیان کرنے کے لئے ہی مبعوث فرمایا گیا ہے تو آپ کی بیان کردہ قرآن کی شرح اور دین کی تعلیمات کو غیر اللہ کی جانب سے سمجھنا کوئی معقول بات نہیں ہے۔ دین اسلام جو تمام بشر کے لئے فلاح دارین کا ضامن ہے اصلاً دو بنیادی اصولوں پر قائم ہے: قرآن اور اس کی تشریح و بیان جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال، افعال اور تقریرات سے عبارت ہے۔ اگر قرآن کریم کے ساتھ اس جزء کو شامل نہ کیا جائے تو بلاشبہ دین نامکمل رہتا ہے، پس تکمیل دین کا تقاضہ ہے کہ جن چیزوں کا صدور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوا ہے وہ بھی وحی الٰہی پر مبنی ہوں۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے:
[وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ [٣]إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ][1]
’’رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) اپنی خواہش کے مطابق کچھ نہیں فرماتے۔ آپ کا ارشاد نری وحی ہوتی ہے جو آپ کی طرف بھیجی جاتی ہے۔‘‘
اس چیز پر اور بھی بہت سی آیات دلالت کرتی ہیں چنانچہ اجماع امت سے جو چیز حاصل اور ثابت ہے وہ یہ ہے کہ سنت بھی وحی ہے۔ جو چیز قرآن اور سنت میں امتیاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ قرآن معجز متلو ہے اور سنت غیر معجز غیر متلو ہے۔ ہم ذیل میں چند ایسی مثالیں پیش کرتے ہیں جن سے سنت کا وحی منزل من اللہ ہونا ثابت ہوتا ہے:
1۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
[وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْهَا إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ ۚ وَإِن كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلَّا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللّٰه ۗ وَمَا كَانَ اللّٰه لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ ۚ إِنَّ اللّٰه بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ [١٤٣]قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ][2]
|