جناب خالد مسعود صاحب کی تقسیم کے مطابق یہ حدیث کی دوسری قسم ہے۔ ایسی روایات کے متعلق آں جناب اپنے ایک مضمون: ’’حدیث و سنت کی تحقیق کا فراہی منہاج‘‘ میں جناب حمید الدین فراہی صاحب کا نقطہ نظر یوں بیان کرتے ہیں:
’’سورہ نساء کی آیت۔ 105 [إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللَّـهُ]کی روشنی میں مولانا فراہی کا نقطہ نظر یہ ہے کہ قرآن مجید میں جس معاملہ میں کوئی حکم موجود ہوتا نبی صلی اللہ علیہ وسلم مامور تھے کہ اسی کی روشنی میں فیصلہ فرماتے۔ یہ جائز نہ تھا کہ آپ کتاب اللہ کی رہنمائی کے بغیر کوئی فیصلہ صادر کر دیں۔ چنانچہ احکام کی بہت سی حدیثیں آیات قرآنی سے ماخوذ و مستنبط ہیں۔ وہ قرآن پر اضافہ نہیں کرتیں بلکہ کسی ایسے گہرے معاملہ کی تصریح کر دیتی ہیں جو اگرچہ قرآن کی آیت میں موجود تھا لیکن تدبر نہ کرنے والے پر مخفی رہ سکتا تھا – مولانا پورے اطمینان سے لکھتے ہیں کہ مجھے احکام کی بیشتر احادیث کی بنیادیں قرآن میں تلاش کرنے میں کامیابی ہوئی ہے۔ اس کی مزید وضاحت وہ یوں کرتے ہیں کہ بسا اوقات حضور صلی اللہ علیہ وسلم خود اس بات کی تصریح فرما دیا کرتے کہ میرا یہ حکم فلاں آیت سے ماخوذ ہے۔ جہاں آپ نے اس طرح کی تصریح نہیں فرمائی وہاں غور و تدبر سے معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ نے کن آیات کی روشنی میں کوئی حکم دیا الخ۔‘‘ [1]
2۔ قرآنی آیات کی شارح احادیث
ایسی احادیث جو قرآنی اجمال کی تفصیل و تشریح، اس کے عموم کی تخصیص، اس کے مطلب و معنی کی تعیین اور واقعاتی پس منظر کی وضاحت کرتی ہیں۔ ان احادیث میں قرآنی آیات سے زائد مضمون پایا جاتا ہے۔ مثلاً:
1- [إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا][2] یعنی ’’مومنوں پر مقررہ اوقات پر نماز پڑھنا فرض ہے‘‘ – اس آیت میں صرف مقررہ اوقات پر نماز پڑھنے کی فرضیت بیان ہوئی ہے لیکن ان مقررہ اوقات کی تفصیل و کیفیت نامعلوم ہے، اس لئے لامحالہ ان احادیث کی طرف رجوع کرنا پڑے گا جن میں نماز کے اوقات وغیرہ کی تفصیلات مذکور ہیں۔ یہ تفصیل قرآن کے احکام سے زائد کوئی چیز نہیں بلکہ اس اجمال کی شرح ہے۔
2- [وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ][3] یعنی ’’نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو‘‘ – قرآن کا یہ حکم بھی مجمل ہے۔ نماز قائم کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ رکعات کی تعداد کتنی ہے؟ اس کے وظائف و آداب کیا ہیں؟ اس کے اوقات کیا ہیں؟ اور اس کی کیفیت کیا ہو؟ اسی طرح زکوۃ کس پر فرض ہے؟ کس طرح، کس کو اور کتنی ادا کی
|