Maktaba Wahhabi

240 - 360
جائے؟ ان سب چیزوں کی تفصیل قرآن میں مذکور نہیں ہے۔ 3- [كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ۔۔۔][1] اور [كُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ][2] میں روزہ اور سحور کے جملہ احکام و مسائل کی تفاصیل مذکور نہیں ہیں۔ 4- [وَلِلَّـهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا۔۔۔][3] [فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ][4] اور [وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ][5] میں حج کے احکام و مسائل کی تفصیل مذکور نہیں ہے۔ 5- [انفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالًا وَجَاهِدُوا بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰه ۚ][6] اور [إِنَّ اللّٰه اشْتَرَىٰ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُم بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ ۚ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّٰه فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ ۖ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ ۚ][7] میں جہاد کی جزئیات کی کوئی تفصیل مذکور نہیں ہے۔ اس بارے میں مشہور محدث امام مروزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’میں نے تمام اصول فرائض، مثلاً: نماز، زکاۃ، روزہ، حج اور جہاد کو پایا ہے کہ ان کی تفسیر کا جاننا یا ان کو ادا کرنا یا ان پر عمل کرنا ناممکن ہے الا یہ کہ ان کی تفسیر اور کیفیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ معلوم ہو۔‘‘ [8] لہٰذا تفاصیل کی حامل ایسی تمام احادیث کو آیت: [وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ][9] کے تحت ’’قرآنی آیات کی شارح احادیث‘‘ کی قسم کے تحت ہی شمار کیا جائے گا۔ یہ احادیث ان احکام قرآن کی کیوں کر شارح ہیں، اس کی تفصیل اوپر گزر چکی ہے۔ علامہ عبدالرحمان مبارکپوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ’’آیت: [وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ۔۔الخ]اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مجملات قرآن کے مبین اور اس کی مشکلات کے مفسر تھے۔ آپ کا بیان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تفسیر صرف احادیث کی صورت ہی میں موجود ہے، لہٰذا ہر حدیث جو نماز کے بارے میں وارد ہے، وہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد: [وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ]کی تفسیر ہے، اسی طرح ہر حدیث جو زکوۃ کے بارے میں وارد ہے وہ ارشاد الٰہی: [وَآتُوا الزَّكَاةَ]کا بیان اور اس کی تفسیر ہے اور ہر وہ حدیث جو روزہ کے بارے میں وارد ہے وہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد: [ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ]کا بیان و تفسیر
Flag Counter