Maktaba Wahhabi

57 - 84
میں نے کہا اسی زعم پہ کہہ رہتے تھے کہ اہلحدیث فقہ نہیں جانتے۔ میں ایک ادنیٰ اہلحدیث ہوں اور معمولی سا سوال کیا تم سے اس کا جواب بھی نہ بن پڑا لیکن زبان چل رہی ہے کہ اہل حدیث فقہ نہیں جانتے۔ ابو عبداللہ محمد بن علی صوری اپنے اشعار میں کہتے ہیں: جو شخص حدیث سے بغض رکھے اور اہلحدیث سے چڑے اور دعوے کرتا رہے اس سے کہہ دو کہ تم کچھ جانتے ہو۔ یا یونہی جہالت سے باتیں بناتے ہو جو بے وقوفی کاکام ہے۔ کیا ان بزرگوں کو برا کہاجاسکتا ہے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے دین کو تمام بلاؤں اور آفتوں سے بچا رکھا کمی و بیشی سے پاک رکھا۔ آج دنیا کا ہرعالم اور ہر فقیہ ان کا دست نگر ہے۔ خلیفہ ہارون الرشید کافرمان ہے کہ مرّوت اہلحدیث میں ہے کلام معتزلہ میں ہے جھوٹ رافضیوں میں ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اصحاب کلام کے بارے میں میرا فتویٰ ہے کہ انہیں کوڑے لگائے جائیں اور اونٹوں پر سوار کرکے گھر گھر اور محلے محلے پھرایا جائے اور منادی کرادی جائے کہ یہ سزا ہے اس شخص کی جو کتاب و سنت کو چھوڑ دے اور علم کلام میں مشغول ہوجائے۔ ابومزاحم خاقانی کے اشعار ہیں: کہ اہل کلام اور اہل الرائے نے علم حدیث کو نہ حاصل کیا جس سے انسان کی نجات ہوتی ہے اگر وہ احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرتبہ جان لیتے اور ان سے منہ نہ پھیرتے اور رائے قیاس اور کلام کو نہ لیتے تو ان کی نجات ہوجاتی۔ لیکن ان لوگوں نے اپنی جہالت سے اس کے خلاف کیا۔ ابوزید فقیہ رحمہ اللہ نے ایک شافعی عالم کے اشعار پڑھے: کہ قرآن حدیث اور دین کی سمجھ کے سوا ہر کلام بے دینی ہے جس علم میں حدثنا آئے یعنی سند کے ساتھ حدیث بیان ہو وہ تو تابعداری کے لائق ہے۔ اور اس کے سواباقی علوم شیطانی
Flag Counter