Maktaba Wahhabi

47 - 84
دوسرا باب ﴿اہل حدیث حق پر ہیں﴾ خلیفہ ہارون الرشید رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں نے چار چیزوں کو چار گروہ میں پایا۔ کفر کو جہمیہ میں، علم کلام اور جھگڑے بکھیڑے کومعتزلہ میں، جھوٹ کورافضیوں میں اور حق کو اہلحدیثوں میں۔ ولید کرابیسی اپنے آخر وقت میں اپنی اولاد کو بلاتے ہیں اور فرماتے ہیں کیا تم علم کلام اور مناظرے اور باتیں بنانے میں مجھ سے زیادہ عالم کسی کو جانتے ہو؟ انہوں نے کہا نہیں فرمایا کیاتم مجھے جھوٹا سمجھتے ہو ؟انہوں نے کہا نہیں فرمایا اگر میں تمہیں کوئی وصیت کروں تو مان لوگے ؟جواب دیا کہ ہاں فرمایا سنو ! تم اہلحدیث کے مذہب کو مضبوط تھام لو میں نے حق کو انہی کے پاس دیکھا انکے بڑے بڑے محدّثین کا تو کیا ہی کہنا ہے انکے چھوٹے لوگ بھی حق گوئی کے جذبات سے اس قدر پر ہیں کہ بڑے بڑوں کی غلطیاں نکال کر صاف بیان کرنے میں ذرا بھی تامل نہیں کرتے۔ عبدالرحیم بن عبدالرحمن فرماتے ہیں جو شخص حدیث کوچھوڑ کر اِدھر اُدھر کی باتوں میں لوگوں کوالجھاتا ہے اس کا انجام گمراہی ہوتا ہے۔ ﴿قیامت کے دن نجات کے سب سے زیادہ حقدار اور سب سے پہلے جنت﴾ ﴿میں جانے والے اہلحدیث ہیں﴾ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے ہول و خوف اور اس کی ہرجگہ کی سرزنش سے سب سے زیادہ نجات پانے والا وہ ہوگا جو دنیا میں سب سے زیادہ مجھ پر درود پڑھتا رہا۔[1]
Flag Counter