رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم شریعت
ہر مسلمان کا ایمان ہے کہ اللہ عزوجل نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت و رسالت سے مشرف فرما کر آپ پر قرآن کریم نازل فرمایا اور بحیثیت معلم اس کی تشریح و توضیح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فریضہ منصبی قرار دیا، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:
1۔ [ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ ﴾[1]
’’اور ہم نے آپ پر ذکر کو اس لئے نازل کیا تاکہ آپ انسانوں کے لئے اسے کھول کر بیان کر دیں جو کچھ ان لوگوں کی طرف اتارا گیا ہے۔‘‘
2۔ [ وَمَا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ إِلَّا لِتُبَيِّنَ لَهُمُ ][2]
’’ہم نے آپ پر کتاب صرف اس لئے نازل کی ہے کہ آپ لوگوں کے لئے اس کی تبیین و توضیح فرما دیں۔‘‘
3۔ [ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ [١٧]فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ [١٨]ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ [١٩]][3]
’’بےشک ہمارے ذمہ اس کا جمع کرنا اور پڑھا دینا ہے پس جب ہم اس کو پڑھ دیں تو آپ اس کی اتباع کریں پھر بےشک ہمارے ذمہ اس کا بیان بھی ہے۔‘‘
4۔ [لَقَدْ مَنَّ اللّٰه عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ][4]
’’بےشک اللہ تعالیٰ نے مومنوں پر احسان کیا کہ ان میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کو اس کی آیات پڑھ کر سناتا ہے، ان کو سنوارتا ہے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے۔‘‘
5۔ [ إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللّٰه ][5]
’’ہم نے آپ کی جانب کتاب کو حق کے ساتھ نازل فرمایا تاکہ آپ لوگوں کے درمیان اس چیز کے ساتھ فیصلہ کر سکیں جو اللہ عزوجل نے آپ کو دکھائی ہے۔‘‘
6۔ [ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِالْكِتَابِ وَبِمَا أَرْسَلْنَا بِهِ رُسُلَنَا ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴾[6]
’’جن لوگوں نے کتاب اللہ اور ان چیزوں کو جھٹلایا جس کے ساتھ ہم نے اپنے رسولوں کو بھیجا ہے تو وہ (عنقریب اپنے انجام بد کو) جان لیں گے۔‘‘
|