Maktaba Wahhabi

17 - 84
لوگوں میں تھے جن کا میں نے مشاہدہ کیا ہے امام دارقطنی رحمہ اللہ کے بعد خطیب جیسا کوئی محدث پیدا نہیں ہوا۔ اور شاید خطیب نے خود بھی اپنے جیسا کسی کو نہ پایا ہوگا۔ ابو اسحق شیرازی کہتے ہیں: خطیب رحمہ اللہ حدیث کو پہچاننے اور یاد رکھنے میں امام دارقطنی رحمہ اللہ کے مثل تھے۔ حافظ سمعانی نے فرمایا: خطیب رحمہ اللہ ہیبت اور وقار والے ثقہ، مستعد، خوشخط، بڑے ضابط اور فصیح تھے حافظوں کا ان پر خاتمہ ہوگیا۔ ابن شافع نے کہا: علوم حدیث میں حفظ و اتقان کا خطیب پر خاتمہ ہوگیا۔ سمعانی کہتے ہیں: خطیب رحمہ اللہ کی 52تصنیفات ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ تاریخ ابن خلکا ن میں مرقوم ہے کہ خطیب رحمہ اللہ کی تقریباً 100کے قریب تصنیفات ہیں اور اگر ان کی تصنیف سوائے تاریخ بغداد کے اور کوئی بھی نہ ہوتی تو صرف یہ تاریخ ہی ان کے فضل اور وسعت معلومات کی شہادت کے لئے کافی تھی تذکرۃ الحفاظ میں آپ کی بعض تصانیف کے نام بھی ہیں ان میں اس کتاب ’’شرف اصحاب الحدیث‘‘ کا ذکر بھی ہے۔ شجاع دہلی نے کہا کہ خطیب بغدادی امام تھے مصنف تھے ان جیسا کوئی نہ تھا۔ فضل بن عمرنسوی کہتے ہیں میں جامع منصو ر میں امام خطیب رحمہ اللہ کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک علوی آیا اور امام صاحب سے عرض کی کہ یہ تین سو دینار ہیں آپ اسے قبول فرمائیے اور اپنی ضرورت میں خرچ کریں آپ نے نہایت لاپرواہی سے انکار کردیا اس نے ان دیناروں کو آپ کی جائے نماز پرڈال دیا آپ جھلا کر جائے نماز جھاڑ کر وہاں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور وہ شخص
Flag Counter