Maktaba Wahhabi

52 - 84
بھی ہے کہ حدیث سے آخرت کا ارادہ رکھنے والے کے لئے حدیث آخرت کی چیز ہے۔ ﴿اپنی اولاد کی دلجوئی کرکے حدیث سنانا﴾ امام ابراہیم بن ادہم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میرے والد نے مجھ سے فرمایابیٹا! تم حدیث سیکھو اور یاد کرو ایک ایک حدیث یاد کرنے پر تمہیں ایک ایک درہم انعام دوں گا۔ چنانچہ میں نے اسی طرح حدیثیں یاد کیں۔ ﴿ان بزرگوں کا بیان جنہوں نے حدیث نہ سننے والوں کی مذمت کی﴾ امام سفیان ثوری رحمہ اللہ جب کسی شیخ کو دیکھتے کہ وہ حدیث نہیں لکھتے تو فرماتے اللہ تعالیٰ تمہیں اسلام کی طرف سے بھلا بدلہ نہ دے۔ امام اعمش رحمہ اللہ فرماتے ہیں جب تم کسی عالم کو دیکھو کہ وہ قرآن کریم نہیں پڑھتا اور حدیث نہیں لکھتا تو اس سے دور رہو وہ شیخ القمر ہے۔ اور شیخ القمر اُن دہریہ لوگوں کو کہتے ہیں جوچاندنی رات میں جمع ہوکر تاریخی واقعات میں بڑی دون کی لیتے ہیں اور مسائل دینیہ میں ان کی جہالت کا یہ حال ہوتا ہے کہ اچھی طرح وضو کرنا بھی نہیں جانتے۔ ﴿مرتے دم تک حدیث لکھنے میں مشغول رہنا﴾ امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کب تک حدیث لکھتے رہیں گے؟فرمایا شاید کوئی روایت اور ہو جس سے مجھے نفع پہنچے میں نے ابتک نہ سنی ہو؟ اما م احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے سوال ہوتا ہے کہ آدمی حدیث کب تک لکھتا رہے ؟فرمایا مرتے دم تک۔ آپ فرمایا کرتے تھے میں تو قبر میں جانے تک طالب علم ہی رہوں گا۔
Flag Counter