Maktaba Wahhabi

51 - 84
فرمان بھیجا کہ اہل صلاح کا بیت المال میں اتنا حصہ مقرر کر دو کہ وہ بے پرواہ ہوجائیں تاکہ قرآن و حدیث کے علم سے انہیں کوئی چیز مشغول نہ کرسکے۔ ﴿حدیث سنانے کے لئے نوعمر لڑکوں کو قریب کرنا﴾ ایک شخص امام اعمش رحمہ اللہ کے پاس سے گذرا وہ اس وقت حدیث بیان فرما رہے تھے تو اس نے کہا آپ ان نوعمر لڑکوں کے سامنے حدیثیں بیان فرماتے ہیں؟ امام اعمش رحمہ اللہ نے جواب دیا یہی لوگ تمہارا دین تمہارے لیے حفظ کریں گے۔ امام ابن المبارک رحمۃ اللہ علیہ جب اہلحدیث بچوں کو ہاتھوں میں قلمدان لئے ہوئے دیکھتے تو انہیں کھڑا کرکے فرماتے یہ ہیں دین کے پودے۔ جن کی بابت فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ اللہ تعالیٰ اس دین میں ہمیشہ نئے نئے پودے لگاتا رہے گا۔ جن سے دین خداوندی مضبوط ہوتارہے گا۔ یہ لوگ آج نوعمر ہیں اور تم میں چھوٹے ہیں لیکن عنقریب تمہارے بعد یہی لوگ عمر میں اور عزت میں بڑے ہونگے۔ سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ قریش کی ایک جماعت کو فرماتے ہیں تم نے ان بچوں کو الگ کیوں بٹھا رکھا ہے؟ایسا نہ کرو ان کے لئے مجلس میں جگہ کیاکرو اور انہیں حدیثیں سنایا کرو اورمطلب سمجھایا کرو آج اگر یہ چھوٹے ہیں لیکن کل سردار بن جائیں گے تم بھی کبھی قوم کے چھوٹے تھے لیکن آج بڑے ہو۔ ﴿حدیث پڑھنے پر اپنے بچوں کو جبراً آمادہ کرنا چاہیئے﴾ عبداللہ بن داؤد فرماتے ہیں انسا ن کو چاہیئے کہ حدیث کے سننے پر اپنی اولاد کو مجبور کرے۔ دین علم کلام میں نہیں بلکہ دین صرف احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہی ہے۔ آپ سے یہی روایت ایک اورطریق سے مروی ہے ایک اور روایت میں اس کے ساتھ یہ
Flag Counter