Maktaba Wahhabi

75 - 84
لئے استغفار کرتے رہتے ہیں۔ خواجہ جنید رحمۃاللہ علیہ کے بعض ساتھیوں کو خواب میں دیکھا گیا ان سے پوچھا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیاکیا؟فرمایا مجھے بخش دیا۔ کہاکس بناء پر؟فرمایا اپنی کتاب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود لکھنے کی وجہ سے۔ ﴿ان روایتوں کابیان جن سے کچھ لوگ مغالطہ میں پڑ جاتے ہیں﴾﴿ اور ان کا صحیح مطلب﴾ 1۔ مغیرہ فرماتے ہیں جو لوگ حدیث کی طلب کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اس کی نماز کم ہوجاتی ہے۔ ابوالحسن محمد کا قول بھی یہی ہے مغیرہ والی روایت ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔ مصنف شیخ حافظ ابوبکر خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں مغیرہ نے یہ فرمان اپنے اوپر قیاس کرکے فرمایاہے شاید وہ نوافل بکثرت پڑھتے ہونگے جب حدیث کی تلاش میں انہیں دور دور جانا پڑا تو بکثرت نوافل ادا کرنے کاموقعہ نہ مل سکا تو انہوں نے یہ قول فرمایا۔ لیکن اگر خود مغیرہ اچھی طرح سوچتے تو انہیں معلوم ہوجاتا کہ طلب حدیث کی کوشش نفل نماز سے کہیں زیادہ افضل ہے ۔ سیدنا ابو عمران رحمہ اللہ سے سوال ہوتا ہے کہ آپ کے نزدیک نفل نمازکا ثواب زیادہ ہے یاحدیث کے لکھنے کا ؟تو جواب دیتے ہیں کہ ایک حدیث کا لکھنا رات بھر کی نماز سے مجھے زیادہ محبوب ہے۔ امام ابن المبارک رحمہ اللہ تو فرمایا کرتے تھے اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ نفل نماز کاثواب حدیث کے بیان کرنے سے زیادہ ہے تو میں حدیث کا پڑھانا ہی چھوڑ دوں۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا فرما ن ہے طالب علمی نفل نماز سے بہت بہتر ہے۔
Flag Counter