19۔ اور فرمایا:
[لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللّٰه أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللّٰه وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللّٰه كَثِيرًا][1]
’’تمہارے لئے اللہ کے رسول کے اندر بہترین نمونہ ہے اس شخص کے لئے جو اللہ اور آخرت کے دن کی امید رکھتا ہے اور اللہ کو بہت یاد کرتا ہے۔‘‘
حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں:
’’هذه الآية الكريمة أصل كبير في التأسي برسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم في أقواله و أفعاله و أحواله ۔۔ الخ‘‘ [2]
آیات مذکورہ کے علاوہ اور بھی بہت سی آیات ہیں جو قطعی اور کلی طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع و اطاعت کے وجوب پر دلالت کرتی ہیں، لیکن ہم بخوف طوالت صرف انہی چند مثالوں پر اکتفاء کرتے ہیں اور اس بحث کو امام شافعی رحمہ اللہ کے مندرجہ ذیل اقتباس کے ساتھ ختم کرتے ہیں۔
امام شافعی رحمہ اللہ ’’باب ما أمر اللّٰه من طاعة رسول الله‘‘ کے زیر عنوان فرماتے ہیں:
’’اللہ جل ثناؤہ کا ارشاد ہوتا ہے: [إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللّٰه يَدُ اللّٰه فَوْقَ أَيْدِيهِمْ ۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللّٰه فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا][3] یعنی ’’جو لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں تو وہ (فی الواقع) اللہ سے بیعت کر رہے ہیں۔ اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں پر ہے۔ پھر جو شخص عہد توڑے گا سو اس کے عہد توڑنے کا وبال اسی پر پڑے گا اور جو شخص اس بات کو پورا کرے گا جس پر اللہ سے عہد کیا ہے تو عنقریب اللہ اس کو بڑا اجر دے گا۔‘‘ اور فرمایا: [مَّن يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّـهَ][4] یعنی ’’جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی‘‘ – ان آیات میں لوگوں کو یہ بتایا گیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کی بیعت، اللہ تعالیٰ سے بیعت ہے، اسی طرح ان کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنا بھی اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے۔
اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: [فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُونَ حَتَّىٰ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لَا يَجِدُوا فِي أَنفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوا تَسْلِيمًا][5] – یعنی ’’پھر قسم ہے آپ کے رب کی یہ لوگ ایماندار نہ ہوں گے جب تک یہ بات نہ ہو کہ ان کے آپس میں جو تنازعہ واقع ہو اس میں یہ لوگ آپ سے تصفیہ کروائیں پھر آپ کے اس تصفیہ سے اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور پورا پورا تسلیم کر لیں‘‘ – اور اللہ تعالیٰ فرماتا
|