Maktaba Wahhabi

350 - 360
صاحب تحریر فرماتے ہیں: ’’صاحب تدبر قرآن کی تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ زانی کنوارا ہو یا شادی شدہ اس کی اصل سزا تو سورہ نور میں قرآن کے صریح حکم کی بنا پر سو کوڑے ہی ہے۔ لیکن مجرم، اگر زنا بالجبر کا ارتکاب کرے یا بدکاری کو پیشہ بنا لے یا کھلم کھلا اوباشی پر اتر آئے یا اپنی آوارہ منشی، بدمعاشی یا جنسی بے راہ روی کی بنا پر شریفوں کی عزت و ناموس کے لئے خطرہ بن جائے یا مردہ عورتوں کی نعشیں قبروں سے نکال کر ان سے بدکاری کا مرتکب ہو، یا اپنی دولت اور اقتدار کے نشے میں غرباء کی بہو بیٹیوں کو سر بازار برہنہ کرے یا کم سن بچیاں بھی اس کی درندگی سے محفوظ نہ رہیں تو مائدہ کی آیت محاربہ کی رو سے اسے رجم کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔‘‘ [1] میں پوچھتا ہوں کہ اوپر جناب اصلاحی صاحب نے جو سورۃ النساء کی آیت وراثت کی تخصیص حدیث ’’لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ وَلَا يَرِثُ الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ‘‘ سے بیان کی ہے تو کیا اس سے مسلم کی وراثت کو صرف مسلم کے لئے ہی خاص نہیں کیا گیا؟ اور غیر مسلم کو اس حکم وراثت سے الگ کر کے ایک مستقل حکم (مانع ارث) نہیں بیان کیا گیا؟ حالانکہ آیت کے اندر اس امتیاز کے لئے کوئی قرینہ و اشارہ نہیں ہے۔ آیت مذکورہ اور اس کا ترجمہ جناب اصلاحی صاحب کی زبانی ہی ملاحظہ فرمائیں: [يُوصِيكُمُ اللّٰه فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۖ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ ۚ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ فَإِن لَّمْ يَكُن لَّهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَإِن كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلِأُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ۔۔الخ][2] ’’اللہ تمہاری اولاد کے باب میں تمہیں ہدایت دیتا ہے کہ لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے۔ اگر لڑکیاں دو سے زائد ہیں تو ان کے لئے نر کے دو تہائی ہے اور اگر اکیلی ہے تو اس کے لئے آدھا ہے اور میت کے ماں باپ ان میں سے ہر ایک کے لئے اس کا چھٹا حصہ ہے، جو مورث نے چھوڑا، اگر میت کے اولاد ہو اور اگر اس کے اولاد نہ ہو اور اس کے وارث ماں باپ ہی ہوں تو اس کی ماں کا حصہ ایک تہائی اور اگر اس کے بھائی بہنیں ہوں تو اس کی ماں کے لئے چھٹا حصہ ہے۔ یہ حصے اس وصیت کی تعمیل یا ادائے قرض کے بعد ہیں جو وہ کر جاتا ہے الخ۔‘‘ [3] خود جناب اصلاحی صاحب نے اس آیت کے متعلق اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ:
Flag Counter