Maktaba Wahhabi

304 - 360
وہ غیر صحیح ہے۔ یہاں اس حدیث کی اس نے ایک ثقہ شامی سے ہی روایت کی ہے۔‘‘ [1] جہاں تک اس حدیث کی تخریج کا تعلق ہے تو اسے سعید بن منصور [2]، دارقطنی [3]، اور بیہقی [4]، نے اپنی ’’سنن‘‘ میں اور ابن حبان رحمہ اللہ نے ’’المجروحین‘‘[5]میں بھی روایت کیا ہے۔ علامہ منذری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اس کی تخریج امام ترمذی اور ابن ماجہ نے کی ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس کی تحسین فرمائی ہے، لیکن اس کی اسناد میں اسماعیل بن عیاش ہے جس کی حدیث سے احتجاج کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے۔ بعض ائمہ کہتے ہیں کہ اس کی وہ احادیث جو اہل حجاز اور اہل عراق سے ہوں وہ قوی نہیں ہیں لیکن شامیوں سے اس کی روایت اصح ہے اور اس کی یہ روایت اہل شام سے ہے۔‘‘ [6] حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اس کی اسناد میں اسماعیل بن عیاش ہے جو کہ اگر شامیوں سے روایت کرتا ہو تو ائمہ حدیث کی ایک جماعت نے اس کو قوی بتایا ہے۔ ان ائمہ میں امام احمد اور امام بخاری وغیرہما شامل ہیں۔ اس کی یہ روایت شامیوں سے ہے کیونکہ اسے اس نے شرجیل بن مسلم سے روایت کیا ہے جو کہ ثقہ راوی ہے۔‘‘ [7] حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے ’’التلخیص الحبیر‘‘[8]میں اس حدیث کی ’’تحسین‘‘ فرمائی ہے۔ علامہ ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ نے امام ترمذی رحمہ اللہ کی تحسین کو توقیراً نقل کیا ہے۔ [9] علامہ شیبانی رحمہ اللہ اور علامہ محمد اسماعیل عجلونی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’حدیث ’’لَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ‘‘ کو امام احمد، ابو داؤد، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ امام احمد اور امام ترمذی نے ابو امامہ الباھلی کی مرفوع حدیث کی تحسین فرمائی ہے۔ ابن خزیمہ اور ابن جارود نے بھی اسے قوی بتایا ہے۔‘‘ [10] پس یہ حدیث باتفاق محدثین ’’حسن‘‘ درجہ کی ہوئی، واللہ اعلم۔ اس حدیث کے راوی اسماعیل بن عیاش کے تفصیلی ترجمہ کے لئے حاشیہ [11] کے تحت درج کردہ کتب کی طرف مراجعت مفید ہو گی۔
Flag Counter