Maktaba Wahhabi

246 - 360
آں رحمہ اللہ ایک اور مقام پر مزید فرماتے ہیں: ’’كل ما سن رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم مع كتاب اللّٰه من سنة فهي موافقة كتاب اللّٰه في النص بمثله، وفي الجملة بالتبيين عن اللّٰه ، والتبيين يكون أكثر تفسيراً من الجملة۔ وما سن مما ليس فيه نص كتاب اللّٰه فبفرض اللّٰه طاعته عامة في أمره تبعناه‘‘ [1] امام شافعی رحمہ اللہ کے اس موقف کو حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ [2] نے بھی بہت تفصیل کے ساتھ توقیراً نقل کیا ہے۔ کچھ مزید تفصیل ’’اعلام الموقعین‘‘[3]لابن قیم رحمہ اللہ میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ ذیل میں قرآن سے زائد احکام پر مشتمل چند احادیث کی مثالیں پیش کی جاتی ہیں: 1۔ قرآن میں شراب کو حرام قرار دیا گیا ہے لیکن لفظ ’’خمر‘‘ سے بظاہر شراب کی اتنی ہی مقدار کی حرمت ثابت ہوتی ہے جو نشہ آور ہو، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے: [إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللّٰه وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ][4] یعنی ’’شیطان تو یوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعہ سے تمہارے آپس میں عداوت اور بغض واقع کر دے اور اللہ تعالیٰ کی یاد اور نماز سے تم کو باز رکھے۔‘‘ لیکن حدیث میں اس پر یہ زائد حکم بیان کیا گیا ہے کہ جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے، ’’ما أسكر كثيره فقليله حرام‘‘ [5] 2۔ آیت: [وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُمًا ۗ][6] یعنی ’’اور خشکی کا شکار پکڑنا تمہارے لئے حرام کیا گیا ہے جب تک تم حالت احرام میں ہو۔‘‘ سے معلوم ہوتا کہ محرم کے لئے شکار مطلقاً حرام ہے لیکن قرآن اس پر بالکل خاموش ہے کہ جو شخص غلطی سے حالت احرام میں شکار کر لے اس کی جزا کی نوعیت کیا ہو گی؟ مگر حدیث بتاتی ہے کہ عمداً اور سہواً دونوں صورتوں میں جزا یکساں ہو گی۔ 3۔ قرآن کریم میں ہے: [وَمَا عَلَّمْتُم مِّنَ الْجَوَارِحِ مُكَلِّبِينَ تُعَلِّمُونَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَكُمُ اللّٰه ۖ فَكُلُوا مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكُمْ][7] یعنی ’’اور جن شکاری کتوں کو تم تعلیم دو اور تم ان کو چھوڑو بھی اور ان کو اس طریقہ سے تعلیم دو جو تم کو اللہ تعالیٰ نے تعلیم دیا ہے تو ایسے شکاری جانور جس شکار کو تمہارے لئے پکڑیں اس کو کھاؤ‘‘ – اس آیت سے پتہ چلا کہ اگر کتا باقاعدہ شکار کے لئے سدھایا ہوا نہ ہو تو اس کا شکار حلال نہیں ہے، لیکن قرآن اس معاملہ میں بالکل خاموش ہے کہ اگر سدھایا ہوا کتا شکار میں سے کچھ کھا لے تو یہ شکار حلال
Flag Counter