Maktaba Wahhabi

116 - 306
جائے۔ایسے حلالہ کو لوگوں نے حیلوں بہانوں سے روارکھا ہوا ہے۔ حالانکہ اس فعل شنیع وقبیح پر شریعت میں لعنت وارد ہوئی ہے۔سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت کی ہے۔‘‘[1] بلکہ ابن ماجہ(1936) اور حاکم(2/199،ح:2804) کی ایک روایت کے مطابق حلالہ کرنے والے کو ادھار کے سانڈ سے تعبیر کیاگیا ہے۔کیونکہ عارضی نکاح کرنے والا کرائے کے سانڈ یا بکرے کی مانند ہی ہے۔ اللہ اس لعنت سے امت مسلمہ کو محفوظ فرمائے او جو مفتی طلاقِ ثلاثہ کے بعد حلالہ کادروازہ دکھاتے ہیں،اللہ تعالیٰ انہیں صحیح فہم اور عقلِ سلیم عطا فرمائے۔ہمارےپاس ایسی کئی مثالیں موجود ہیں کہ بعض مفتی اپنے ہی مدارس میں حلالہ کا انتظام کیے ہوئے ہیں اور اپنے مدارس کے قراء اور طلباء کے ساتھ حلالہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔اللہ انہیں ہدایت نصیب کرے،اس ملعون فعل سے نجات دے اور صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق بخشے۔(آمین) (ابوالحسن مبشر احمد ربانی)
Flag Counter