کے معاملے میں فارسی سازش کے لیے دلیل نہیں بن سکتا۔
۴۔ پھر آپ نے کبھی اس چیز پر بھی غور فرمایا کہ سرز مین حجاز سے شروع ہو کر اسلامی حکومت اقطار عالم تک لاکھوں مربع میل زمین پر پھیلی ہوئی تھی۔ آپ یہ سوچیں۔ آپ کوصلح سے کوئی ملک ملا۔ خود سرزمین حجاز میں قدم قدم پر لڑائیاں لڑنی پڑیں۔ مکّہ پر فوج کشی کی ضُرورت ہوئی۔ نجد لڑائی سے ملا۔ شام عراق، حبش، یمن کےبعض علاقوں پر لڑنا پڑا۔ سمندر کے ساحلی علاقوں پر جنگیں ہوئیں۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی زندگی میں کم وبیش بیاسی جنگیں لڑنا پڑیں۔ پھر یہ جنگوں کا سلسلہ خلیفہ ثالث کی حکومت کے درمیانی ایام تک جاری رہا۔ پھر خلیفہ ثالث کے آخری دور سے شروع ہوکر حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حکومت کا پُورا زمانہ قریب قریب باہمی آویزش کی نذر رہا۔ ۶۱ھ کے بعدجوں ہی ملک میں امن قائم ہوا خلفائے بنی اُمیہ نے شخصی کمزوریوں کے باوجود جہاد فی سبیل اللہ کا سلسلہ شروع کردیا۔ ہندوستان، اُندلس، بربر، الجزائزتمام علاقے جنگ ہی سے اسلامی قلم رومیں شامل ہوئے۔ پھر آپ کے قلم اور دماغ نے سازش کا نزلہ صرف فارس پر کیوں گرایا؟ اگرمحض ملک گیری اور فتوحات کی بناء پر بغاوتیں، سازشیں تصنیف کی جاسکتی ہیں توحجازی سازش، ہدوستانی سازش، بربری اور اندلسی سازش کیوں نہیں بنائی گئی ؟ کیاشام کے یہودی معصوم تھے، عراق اور روم کے مشرک اور عیسائی فارسیوں سے زیادہ پاک باز تھے ؟
ان کی حکومتیں مسلمانوں کے ہاتھوں موت کے گھاٹ نہیں اتریں ؟ مصرمیں اسلامی فتوحات سے قبطی اور مصری قوموں کا وقار پامال نہیں ہوا ؟ پھر آپ مصری سازش کے متعلق کیوں نہیں سوچتے؟
اگر عقل کا دیوالہ نہیں دے دیاگیا تو اپنی فتوحات کی پُوری تاریخ پر غور فرمائیے چین کے سواشاید ہی کوئی ملک ہے جہاں مسلمانوں کے خون نے زمین کو لالہ زار نہ کیا ہو۔ مغربی سمندر کے سواحل پر آپ کی فوجیں برسوں لنگر انداز رہیں ان لوگوں
|