Maktaba Wahhabi

74 - 191
نئےتحقیقی ہتھیاروں سے فن پر حملہ کرنے کا حق حاصل ہے لیکن آپ کے انکتافات واقعات میں کیا نیارنگ بھریں گے ؟ راوی راوی رہے گا اور مروی عنہ مروی ہوگا آپ اس میں کیاجدت فرمائیں گے۔ ۳)وضاح بن عبداللّٰہ باتفاق ائمہ قابل اعتماد ہیں اور ثقہ لیکن قتادہ کی روایات میں وہ ثقہ نہیں۔ اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ صحیح میں وضاح عن قتادہ کا تذکرہ اپنی شرط کے خلاف سمجھتے ہیں باوجودیکہ دونوں ثقہ ہیں۔ ایسے واقعات میں آپ کے جدید طریقے کون سے باب کا اضافہ کریں گے اور کون ساتوڑکرلائیں گے ؟ ماضی کے واقعات کی نوعیت آپ کی جدید بحث سے نہیں بدلے گی۔ ۴)ولید بن مسلم دمشقی بالاتفاق ثقہ ہیں۔ لیکن امام مالک رحمہ اللہ سے ان کی روایات صحیح نہیں۔ اس لیے اُصول ستّہ میں ولید کی امام مالک رحمہ اللہ سے کوئی روایت نہیں۔ البتہ امام بخاری رحمہ اللہ نے ولید کی روایت امام اوزاعی رحمہ اللہ وغیر ہ سے ذکر کی ہے۔ مالک رحمہ اللہ سےثقاہت کے باوجود ان کی روایت کوصحیح نہیں سمجھتے۔ ۵)تدریب الراوی میں حافظ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ہمام اور ابن جریج دونوں ثقہ ہیں لیکن ہمام کی روایت ابن جریج سے صحیح نہیں ( تدریب؃ ۴۰) محدثین کی دقت نظر:۔ ان گزارشات کا مقصد ایک تویہ واضح کرناہے کہ آئمہ حدیث کی نظر رجالِ حدیث میں کس قدر عمیق ہے۔ شخصی تعلقات اور شیخ و تلمیذ میں باہم تعلق اور استعداد کے متعلق ان کی نگاہ کس قدر غائر ہے۔ دوسرا یہ کہ آپ حضرات سمجھ سکیں کہ کسی فن کےمخفی گوشوں پر ایسی محققانہ نظر کسی سفارش کا نتیجہ ہے ؟ یا محبت کے گہرے جذبات اور مخلصانہ عقیدت اس کی داعی ہے انکار حدیث کے نظریہ سے متاثر ہونے والے مخلصین سے میری درخواست ہے کہ توجیہ النظر للعلامہ طاہر بن صالح الجزائری، قواعدالتحدیث لجلال الدین القاسمی۔ تدریب الراوی للسیوطی
Flag Counter