Maktaba Wahhabi

131 - 191
والخلاصته أن الکذب یجوز فی ثلثه مواضع فی الاصلاح بین الناس وفی الحرب وعلیٰ الزوجة لاصلاحھاالخ، ویراد بذالك لکل استعمال المعاریض لاالکذب الصریح ونقل ان الکذب یباح لاحیاء حق...... الخ ( ۲۳۰؃) کسی کی سمجھ میں آئے یا نہ آئے مگر زندگی میں ایسے مواقع آتے ہیں جب انسان پوری صداقت کا اظہار نہیں کرسکتا۔ اگر وہ اس کےاظہار پر اصرار کرے تواس کی راہ میں مزیدمشکلات پیدا ہوجاتی ہیں جن میں یہ دیانت کونقصان پہنچ سکتاہے، جس کا قائم رکھنا ضروری ہے۔ اپنےذاتی مقاصد کےلیے توواقعی اس رخصت سے استفادہ معصیت ہے لیکن دینی اور ملی ضرورتوں کے لیے یہ گنجائش ناگزیر ہے۔ اذاابتلی احدکم ببلیتین فلیختراھونھمامیں بھی یہی اصل کارفرماہے۔ (ر) تعریضات کی راہ زندگی کا ایسالازمہ ہے کہ اس سےبچنا سخت مشکل ہے آپ اپنایہی مضمون ملاحظہ فرمائیے۔ آپ نےسوال ۶؃ کا جواب دیتے ہوئے معذرت فرمائی ہے کہ ”جماعت اسلامی سنت کی کیوں اب تک کوئی نمایاں خدمت نہیں کرسکی۔ “ جماعت کا کام بہت آگے بڑھ جاتا لیکن جو حضرات اپنے آپ کو حدیث کی خدمت کا ٹھیکے دار سمجھے ہوئے ہیں، ا ن کویہ غم کھانے لگا کہ اگر جماعت نے یہ کام سنبھال لیاتو پھر وہ کس چیز کا نام لے کر کچھ لوگوں کواپنے اردگردجمع رکھ سکیں گے۔ مولاناکی تعریض :۔ مولانا! اس سے قطع نظر کہ آپ ایسے متین اور عالم آدمی کےلیےیہ طعن وتشنیع کا انداز مناسب ہے یانہیں، یہ توجناب کوبھی معلوم ہے اور ہم بھی جانتےہیں کہ اس ملک میں حدیث کی خدمت کاکوئی ٹھیکہ نہیں، جس چیز کوآپ مخاطب سے چُھپانا چاہتےہیں وہ اہم اور نمایاں خدمات ہیں جوکتاب وسنت کی اشاعت میں جماعت اہلحدیث سے ظاہر ہوئیں، دروس، مکاتب اور مطابع کے ذریعہ لاکھوں آدمی قرآن
Flag Counter