اورحدیث کے فیضان سے مستفیذہوئے۔ دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جماعت اسلامی اس راہ میں لفاظی کےسواکچھ نہیں کرسکی۔ لیکن آپ سائل کے سامنے یہ ظاہر کرنا پسند نہیں فرماتے بلکہ اسے اندھیرے میں رکھنے کے لیے ”ٹھیکیدار“ کی تعریض اختیارفرمائی ہے، میں تو اسے تعریض ہی کہوں گا لیکن اگر آپ میں جرأت ہے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح اعتراف فرمائیے کہ مَیں نے جھوٹ بولا ہے۔ تفنن برطرف تعریضات سے اعراض فرماکر انکارِ حدیث کےلیے چور دروازے بنانے کی جرأت نہ پیداکیجیے۔ آپ ایسے اہل علم بزرگوں کوجب آپ کےاتباع یہ حیلے بناتے دیکھیں گے تو ان کی جرأتیں اور بڑھ جائیں گی۔
؏ زنندلشکریانش ہزارمُرغ یہ سیخ
ختم نبوت کی تحریک میں آپ حضرات کاموقف عقلِ عام کی رسائی سے بالاترتھا۔ آپ کے بیانات سب اسی نوعیت کےتھے۔ لوگ انہیں جھوٹ دھوکہ کہتے ہیں۔ معلوم ہے کہ عوام کےسامنے اپنی جماعت کوبچانے اور لغزشوں کوچھپانے کےلیےیہ تعریضی بیانات دینےکےلیےآپ مجبور تھے۔ ”عقل عام“ کےتقاضے جب عقل عوام سےٹکرانے لگیں تومشکلات سےمخلصی کےلیےتعریضات کی راہ کھلی رہنی چاہیے اور اگر اسے خیالی تصوف اورتصوری زہد وورع سےروکاگیا توزندگی میں ایک ایساخلا نمودار ہوگاجسے پاٹنا ناممکن ہوگا۔
ہجرت کےسفرمیں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نےآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کےمتعلق یہ تعریض فرماکر ”رجل یھدینی السبیل“ دانش مندی کی انتہا کردی اور زبان اور ادب میں ایک مفید اضافہ فرمایا۔ آپ حضرات بھی عجیب ہیں۔ ایک طرف تو چاہتےہیں کہ لوگ کھلےذہن سےسوچیں لیکن جب سوچنےکا وقت آجاتا ہے توآپ پر مصنوعی تصوف کا حملہ ہوجاتا ہے۔ اورآپ عقلِ عام کی گودمیں پناہ لیتے ہیں اور دوسروں پر طعن فرمانا شروع کردیتےہیں۔
(ح) میراذاتی تجربہ معاریض ِ ابراہیمی کےمتعلق یہ ہے کہ جب تک بچپن غالب
|