13. سیدنا ہند بن ابی ہالہ کا بیان ہے کہ رسول اللّٰہ اپنی ذات کے اعتبار سے بھی عالی شان اور دوسروں کی نظروں میں بھی بڑے رتبے والے تھے۔ آپ کا چہرۂ انور چودھویں رات کے چاند کی طرح جگمگاتا تھا ۔[1]
14. سیدنا علی کا بیان ہے کہ رسول اللّٰہ کی بڑی بڑی سرخی مائل آنکھیں ،پلکیں دراز اور ڈاڑھی گھنی تھی۔[2]
15. سیدنا ابو ہریرہ کابیان ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سرمگیں تھیں ۔[3]
16. امّ معبد رضی اللّٰہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ آپ کی آنکھیں انتہائی سیاہ اور کشادہ تھیں ۔[4]
17. سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ کی بھنویں اور پلکیں لمبی تھیں ۔[5]
18. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ کا دہن مبارک بہت حسین اور خوبصورت تھا۔[6]
19. سیدنا عبدا للہ بن مسعود کا بیان ہے کہ پہلے پہلے جب مجھے رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق معلوم ہوا تو میں چچاؤں کے پاس مکہ مکرمہ آیا، اہل خانہ نے مجھے سیدنا عباس بن عبد المطلب کی طرف بھیجا ۔ جب میں ان کے پاس آیا تو وہ بئر زم زم پر ٹیک لگائے بیٹھے تھے ۔ میں بھی ان کے پاس بیٹھ گیا۔اچانک دیکھتا ہوں کہ بابِ صفاسے ایک صاحب نمودار ہوئے جن کا رنگ گورا سرخی مائل ، قدرے خمیدہ بال، جو کانوں کی لوؤں تک بڑھے ہوئے، ناک بلند آگے سے ذرا جھکی ہوئی، اَولوں کی طرح سفید اور آبدار دانت ،گہری آنکھیں اور گھنی ڈاڑھی تھی۔[7]
20. سیدنا ابوہریرہ سے کسی شخص نے رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ کے متعلق دریافت فرمایا تو آپ نے کہا کہ رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم بے حد روشن جبین تھے ۔ جب رات کی تاریکی یا صبح کی روشنی پھوٹنے کے وقت آتے
|