Maktaba Wahhabi

109 - 195
فِيھَا حِدَّةٌ[1] ’’سودہ رضی اللہ عنہا میں ذرا تیزی تو تھی ورنہ اور کوئی بھی ایسا نہیں ہےجس کے قالب میں ہونا مجھے سودہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ پیارا ہو۔‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج رضی اللہ عنہن کو ہدایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اصلاح اخلاق کا بڑا خیال رکھاکرتے تھے،گھر میں ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو عموماً نصیحت فرمایا کرتے تھےکہ تمہاری حیثیت اور پوزیشن عام مومنات کی سی نہیں ہے۔بلکہ میرے تعلق کی وجہ سے تمہیں ایک خاص خصوصیت حاصل ہوگئی ہے۔اب تمہیں اس کے مطابق اپنے آپ کو بنانا ہے۔ جس طرح میں مومنوں کا روحانی باپ ہوں اسی طرح تم ان کی روحانی مائیں ہو،تم نے ہر رنگ میں دوسروں کے واسطے ایک نمونہ بننا ہے۔یاد رکھو!اگر تم کوئی غلط طریق اختیار کرو گی،تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہیں دی دگنی سزا ملے گی۔کیونکہ تمہارے اس غلط نمونے سے دوسروں پر بھی اثر پڑے گا۔ ازواج رضی اللہ عنہن کو تبلیغ دین کا حکم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیویوں کےفرائض میں یہ چیز داخل کر رکھی تھی کہ وہ دوسری عورتوں کو دین کی تبلیغ کریں ۔احکام الٰہی سیکھائیں ،توحیدوسنت کی گھر گھراشاعت کریں ،عورتوں کی معروضات مجھ تک پہنچائیں ،پھر ان کے جواب انہیں سمجھائیں ،دینی مسائل بتائیں ،میرے جملہ افعال اقوال وعبادات جو حجرات کے اندر ہوں ،حفظ واتقان کے ساتھ امت تک پہنچائیں ،اور مشکلات علمیہ میں فرزندان امت کی راہنمائی کریں ۔ ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن اور تبلیغ چنانچہ ازواج مطہرات نے ایسا ہی کیا،سب نے اپنے اپنے حلقہ میں دین کو خوب پھیلایا۔اپنی اپنی قوم اور برادری کی عورتوں کو اسلام سکھلایا۔اصلاح رسوم کا کام کیا۔ نشرواشاعت دین میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ بٹایا۔
Flag Counter