Maktaba Wahhabi

55 - 195
نجات کے لیے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ضمانت ’مَنْ يَضْمَنْ لِي مَا بَيْنَ لَحْيَيْہ ، وَمَا بَيْنَ رِجْلَيْہ أَضْمَنْ لَہ الْجَنَّةَ ۔‘[1] ’’اگر کوئی شخص مجھے ضمانت دے،اس چیز کی جو اس کے دوجبڑوں کے درمیان ہے(یعنی زبان) اور اس چیز کو جو اس کی ٹانگوں کے درمیان ہے(یعنی پردہ کا جسم) تومیں اس کے لیے جنت کا ضامن بنتا ہوں ۔‘‘ صبر وشکر کی تعلیم إِذَا نَظَرَ أَحَدُكُمْ إِلَى مَنْ فُضِّلَ عَلَيْہ فِي الْمَالِ وَالْخَلْقِ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى مَنْ ہوَ أَسْفَلُ مِنْہ۔‘[2] ’’اگر ایسے شخص پر تمہاری نظر پڑے جو مال اور حسن میں تم سے بڑھ کر ہے،تو ایسے شخص کو بھی دیکھو جو ان چیزوں میں تم سے کمتر ہے۔‘‘ پہلوان کون ہے؟ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ، إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَہ عِنْدَ الْغَضَبِ[3] ’’شہ زور وہ نہیں ہے جو دوسروں کو پچھاڑ دیتا ہے شہ زور تو وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو تھام لیتا ہے۔‘‘ منادیانِ اسلام کا فرض يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا۔‘[4] ’’معاذ رضی اللہ عنہ بن جبل اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ملک یمن میں تعلیم اسلام کی اشاعت کے لیے مامور فرمایا تھا روانگی کے وقت انہیں ارشاد فرمایا) لوگوں کے ساتھ آسانی پسند کرنا۔انہیں سختی میں نہ ڈالنا،
Flag Counter