’’عرب کے کسی باشندے کو اعجم کے کسی باشندے پر اور اعجم کے کسی شخص کو عرب کے کسی شخص پر ،گورے رنگ والے کو کالے رنگ والے آدمی پراور کالے کو گورے پر کوئی فضیلت نہیں ۔ فضیلت کا ذریعہ تو صرف ’’خدا ترسی‘‘ ہے۔‘‘
رحمِ عامہ
’ یا مَن یَّرْحَمُ مَن لاّٰیَرْحَم‘[1]
’’جوکوئی شخص دوسرے پر رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جائےگا۔‘‘
وارثوں کے لیے ورثہ چھوڑنے کی فضیلت
’إِنَّكَ أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَخَيْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَھُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ فِي أَيْدِيھِمْ ‘[2]
’’یہ بہتر ہے کہ تو اپنے وارث کو غنی چھوڑ کر مرے،بہ نسبت اس کے کہ وہ تہی دست ہو اور لوگوں کےسامنے سوال کے لیے ہاتھ پھیلاتا رہے۔‘‘
عورتوں کی مثال اور ان سے گزران کی ہدایت
’الْمَرْأَةَ کالضلَعٍ أن اقمتھا کسرتھا،وَإِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اسْتَمْتَعْتَ بِھَا وَفبِھَا عِوَجٌ ‘[3]
’’عورت کو ایسا سمجھو جیسے پسلی کی ہڈی ، اس ہڈی کو اگر سیدھا کرنا چاہوگے تو توڑ بیٹھوگےاور اگر اس سے کام لینا چاہوگے تو وہ ٹیڑھے پن ہی میں کام دےگی۔‘‘
عورت کا درجہ گھر میں
’المرأۃ راعیۃ علی بیت زوجھا وولدہ ‘[4]
|