Maktaba Wahhabi

101 - 195
فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ میں بیویوں سے محبت کروں اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھوں ۔اور جو رحمتیں اس نے مجھ پر کی ہیں ،ان میں سے ایک رحمت یہ ہے کہ میرے دل میں اپنی بیویوں سے محبت پیدا کردی ہے۔[1] حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قیمتی ارشادات دنیا کہتی تھی کہ تم اپنے رشتہ داروں اور عزیزوں کو چھوڑ دو اور اہلی تعلقات (گھریلو تعلقات) کو اکھاڑ کر پھینک دو،تب تم اللہ سے مل سکوگے۔مگر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ تم اپنے اہل ہی کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے مل سکتے ہو اور اگر بیوی بچوں کو چھوڑ دو گےتو اللہ سے بھی دور ہوجاؤگے۔آپ کا ارشاد گرامی ہے۔ لَارَہبَانِيَّة في الإسلام ’’ترک فرزندوزن اسلام میں نہیں ۔‘‘[2] اور امام حاکم رحمہ اللہ نے لا رہبانية فینا‘’’ہم میں ترک دنیانہیں ۔‘‘ کے الفاظ نقل کیے ہیں ۔[3] دنیا کا خیال تھا کی عورت مکر وفریب کا پتلا ہے اس سےدور رہنا چاہیے،مگر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عورت حیا اوروفا کا مجسمہ ہے اس سے محبت کرنی چاہیےکہ اس کی محبت ہی سے انسان انسان بن سکتا ہے۔‘‘ الغرض یہ ارشادات صرف کہنے کو نہیں تھےبلکہ کرکے دکھاد یے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مشہور ارشاد گرامی ہے جسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے نقل فرمایا ہے۔ خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لأَہلِہ، وَأَنَا خَيْرُكُمْ لأَہلِي[4]
Flag Counter