Maktaba Wahhabi

174 - 195
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّہ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ مَنْ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيہ الرُّوحُ غَرَضًا [1] ترجمہ : ’’حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص پر لعنت فرمائی ہے جو کسی جاندار کو نشانہ بنائے۔‘‘ جانورکے منہ پر داغ لگانے سے منع فرمایا اکثر لوگ جن کا پاس جانور ہوتے ہیں وہ اپنے جانور پر نشانی لگاتے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کے جانورں سے مل نہ جائیں اوور نشانی لگانے کا جو طریقہ رائج تھا وہ یہ کہ لوہے کی کوئی چیز گرم کر کے جانور کے منہ پر لگاتے ایس کرنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یسے لوگوں پر لعنت بھی کی ہے عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَيْہ حِمَارٌ قَدْ وُسِمَ فِي وَجْہہ فَقَالَ لَعَنَ اللَّہ الَّذِي وَسَمَہ [2] ترجمہ : حضرت جا بر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے ایک گدھا گزرا جس کے منہ پر داغا گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :’’جس نے اسے (منہ پر) داغاہے اس پر اللہ کی لعنت ہو۔‘‘ جبکہ دوسری احادیث میں ضرورت کے تحت جسم کے پچھلے حصہ پر نشانی لگانے کی اجازت ملتی ہے أَنَّ نَاعِمًا أَبَا عَبْدِ اللَٰہ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ حَدَّثَہ أَنَّہ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وَرَأَى رَسُولُ اللّٰہ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ حِمَارًا مَوْسُومَ الْوَجْہ فَأَنْكَرَ ذَلِكَ قَالَ فَوَاللّٰہ لَا أَسِمُہ إِلَّا فِي أَقْصَى شَيْءٍ مِنْ الْوَجْہ فَأَمَرَ بِحِمَارٍ لَہ فَكُوِيَ فِي جَاعِرَتَيْہ فَہوَ أَوَّلُ مَنْ كَوَى الْجَاعِرَتَيْنِ[3] ترجمہ : ’’حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلا م ناعم ابو عبد اللہ نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرمارہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کے چہرے کو
Flag Counter