Maktaba Wahhabi

102 - 195
’’سب لوگوں سے اچھا وہ ہے،جو اپنی بیوی (کنبہ) کے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہو،اورمیں تم سب سے بڑھ کر اپنی بیویوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والا ہوں ۔‘‘ بیویوں سےطرز عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر ایک شوہر کے لیے ضروری بتایا کرتےتھے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ خوش مذاق ہو۔اس کا مزاج شناس ہو، اس کے جذبات واحساسات کا احترام کرتا ہو۔اس سے محبت ودل داری کا طریق جانتا ہو۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی گوناگوں مصروفیتوں اور بھاری ذمہ داریوں کے باوجود روزانہ بعد نماز عصر ہر ایک بیوی کے پاس اس کے مکان پر تشریف لے جاتے۔ان کی ضروریات معلوم فرماتے۔اور بعد نمازاز مغرب سب سے الگ الگ مختصر ملاقات فرماتے اور شب کومساویانہ طور پر نوبت بہ نوبت ہر ایک گھر میں استراحت فرمایا کرتے تھے۔[1] ہر ایک بیوی کی رہائش کا مکان الگ الگ تھااور سب مکان،جن کو اللہ پاک نے الْحُجُرَاتِ[2] بُيُوتَ النَّبِيِّ[3]بُیُوْتِكُنَّ[4]فرمایا ہے،باہم پیوستہ تھے۔مکان نہایت مختصر تھےاور اثاثۃ البیت (فرنیچر) اس سے بھی زیادہ مختصر ہوتا تھا۔ اور تکلف نام کی کوئی چیز نہ تھی۔ ازواج میں رضی اللہ عنہن مساوات فتح خیبر کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بیوی [5]کے لیے80 وسق کھجور اور 20 وسق جو سالانہ مقرر
Flag Counter