جانوروں کے ساتھ رحم
عبد اللہ انور[1]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جانوروں کے ساتھ رحمت بھرا سلوک
الحمد للّٰہ رب العالمین الصلاۃ والسلام علی سید الأنبیاء والمرسلین اما بعد
اللہ تعالی نے زمین وآسمان اور ساری کائنات کی تخلیق کے بعد انسانوں کو پیدا فرمایااور دنیا میں اپنا خلیفہ بنا کر مبعوث کیا پھر یہاں کی ہر چیز کو انسانوں کے لیے منفعت قرار دیا اللہ تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے﴿ہوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ﴾( البقرہ:29)
’’اللہ وہ ذات ہے جس نے تمہارے لیے زمین کی تمام چیزوں کو پیدا کیا۔‘‘
یعنی وہ ہی ہے جس نے تمھارے واسطے تم پر احسان اور حم کرتے ہوئے تمہارے فائدے اور تمہاری عبرت کے لیے زمین کی تمام موجودات کو پیدا کیا ۔
ان تمام چیزوں میں سے اللہ تعالی نے جانوروں کا خصوصی ذکر کیا اللہ تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَہم مِّمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَامًا فَہمْ لَہا مَالِكُونَ،وَذَلَّلْنَاہا لَہمْ فَمِنْہا رَكُوبُہمْ وَمِنْہا يَأْكُلُونَ،وَلَہمْ فِيہا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ﴾(یس:73،72،71)
’’کیا وہ نہیں دیکھتے ہم نے اپنے ہاتھوں بنائ یوئی چیزوں میں سے ان کے لئے چوپائے بھی پیدا کئے جن کے کہ یہ مالک ہوگئے ہیں ،اور ان مویشیوں کو ہم نے ان کے تابع فرمان کردیا جن میں سے بعض تو ان کی سواریاں ہیں اور بعض کا گوشت کھاتے ہیں ۔انہیں ان میں سے اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور پینے کی چیزیں ۔ کیا پھر (بھی) یہ شکر ادا نہیں کریں گے؟‘‘
|