Maktaba Wahhabi

173 - 195
جانوروں سے رحمت و نرمی کےمظاہر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے زندہ جانور کا گوشت کاٹ کر کھانے سےمنع فرمایا ہے زمانہ جاہلیت میں لوگ اپنی بھوک مٹانے کے خاطر ذندہ جانورں کو کاٹ کر کھا لیا کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا: عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَہمْ يَجُبُّونَ أَسْنِمَةَ الْإِبِلِ وَيَقْطَعُونَ أَلْيَاتِ الْغَنَمِ فَقَالَ مَا قُطِعَ مِنْ الْبَھِيمَةِ وَہيَ حَيَّةٌ فَہيَ مَيْتَةٌ[1] ترجمہ :’’ ابوواقد حارث بن عوف لیثی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے ، وہاں کے لوگ (زندہ) اونٹوں کے کوہان اور(زندہ) بکریوں کی پٹھ کاٹتے تھے ، آپ نے فرمایا:زندہ جانورکاکاٹاہواگوشت مردار ہے۔‘‘ زندہ جانورپر نشانہ بازی کرنے سے منع فرمایا بعض لوگ اپنے کھیل تماشہ اور تفریح کے لیے جانورں پر نشانہ بازی کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یسے لوگوں پر لعنت بھی کی ہے عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ، فَمَرُّوا بِفِتْيَةٍ، أَوْ بِنَفَرٍ، نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَھَا، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْھَا، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ:’مَنْ فَعَلَ ہذَا؟‘ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ ہذَ[2] ترجمہ :’’ سعید بن جبیر کہتے ہیں میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھا وہ چند جوانوں یا ( یہ کہا کہ ) چندآدمیوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک مرغی باندھ رکھی تھی اور اس پر تیر کا نشانہ لگا رہے تھے جب انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو وہاں سے بھاگ گئے ۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا یہ کون کر رہا تھا ؟ ایسا کرنے والوں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے ۔‘‘
Flag Counter