Maktaba Wahhabi

176 - 195
جانورکونا حق مارنا انکا مثلہ کرنا منع ہے اللہ تعالی نے کسی بھی جان کو ناحق مارنے سےمنع کیا ہے،چایے وہ انسان کی جان ہوچاہے کسی حیوان کی،اسلیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے فرامین میں بھی جانور کو نا حق مارنے سے منع فرمایاہے عَنْ أَبِي ہرَيْرَةَ رَضِيَ اللّٰہ عَنْہ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہ صَلَّى اللّٰہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَزَلَ نَبِيٌّ مِنَ الأَنْبِيَاءِ تَحْتَ شَجَرَةٍ، فَلَدَغَتْہ نَمْلَةٌ، فَأَمَرَ بِجَہازِہ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِھَا، ثُمَّ أَمَرَ بِبَيْتِھَا فَأُحْرِقَ بِالنَّارِ، فَأَوْحَى اللّٰہ إِلَيْہ: فَھَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، گروہ انبیاءمیں سے ایک نبی ایک درخت کے سائے میں اترے ، وہاں انہیں کسی ایک چیونٹی نے کاٹ لیا ۔ تو انہوں نے حکم دیا ، ان کا سارا سامان درخت کے تلے سے اٹھالیاگیا ۔ پھر چیونٹیوں کا سارا چھتہ جلوادیا ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے ان پر وحی بھیجی کہ تم کو تو ایک ہی چیونٹی نے کاٹا تھا ، فقط اسی کو جلانا تھا ۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کسی جانور کو نا حق نھیں مارنا چاہئے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللّٰہ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہ وَسَلَّمَ عَلَى أُنَاسٍ وَہمْ يَرْمُونَ كَبْشًا بِالنَّبْلِ فَكَرِہ ذَلِكَ وَقَالَ لَا تَمْثُلُوا بِالْبَھَائِمِ[2] ترجمہ : حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو ایک مینڈھے کو نشانہ بنا کر تیر مار رہے تھے۔ آپ نے اس کو سخت ناپسند کیا اور فرمایا: ’’جانوروں کا مثلہ نہ کرو۔‘‘ تشریح : مثلہ سے مراد ہے کسی کی شکل بگاڑنا یا زندہ سے کچھ گوشت الگ کرنا۔ ظاہر ہے کسی جاندار (حیوان یا پرندے) کو باندھ کر تیروں کے ساتھ نشانہ بنانے سے شکل بھی بگڑے گی کیونکہ تیر چہرے پر بھی لگ سکتے ہیں اور تیر لگنے سے گوشت بھی الگ ہو سکتا ہے۔
Flag Counter