Maktaba Wahhabi

236 - 305
ابو ہریر ہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب انسان وفات پاجاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہوجاتا ہے، مگر تین ذریعے ایسے ہیں کہ انتقال کے بعد بھی اسے برابر ثواب ملتا رہتا ہے : 1) اپنے پیچھے کوئی ہمیشہ جاری رہنے والا صدقہ چھوڑ گیا ہو۔ 2)ایسا علم چھوڑا ہو جس سے بندگانِ الٰہی مستفید ہو رہے ہوں۔ 3) یا ایسا نیک لڑکا چھوڑا ہو جو ہمیشہ اسکے حق میں دعائے خیر کرتا رہتا ہو عن مالک بن ربیعۃ رضی اللّٰہ عنہ قال : بَیْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذْ جَائَ ہُ رَجُلٌ مِّنْ بَنِیْ سَلَمَۃَ، فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! ہَلْ بَقِیَ عَلَیَّ مِنْ بِرِّ أَبَوَیَّ شَیْئٌ أَبَرُّہُمَا بِہِ بَعْدَ وَفَاتِہِمَا ؟ قَالَ : نَعَمْ!اَلصَّلَاۃُ عَلَیْہِمَا وَالْإِسْتِغْفَارُ لَہُمَاوَإِنْفَاذُ عَھْدِہِمَاوَإِکْرَامُ صَدِیْقِہِمَاوَصِلَۃُ الرَّحِمِ الَّتِیْ لَا تُوْصَلْ إِلاَّ بِہِمَا۔ ( مسند أحمد :16103 ) مالک بن ربیعہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلسِ مبارک میں بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلہ بنو سلمہ کا ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سوال کیا : "یا رسول اﷲ ! کیا میرے والدین کی وفات کے بعد بھی کوئی نیک سلوک باقی ہے جو میں ان کے ساتھ کرتا رہوں ؟" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "ہاں ! تم ان کے لئے دعا کرو، طلبِ مغفرت کیا کرو، ان کے عہد واقرار کو پورا کرو، ان کے دوستوں کی عزّت وتکریم کرو اور وہ صلہ رحمی کرو جو صرف ان کے تعلق کی بنا پر ہو"۔ 4۔عبد اﷲ بن دینار رحمہ اللہ کہتے ہیں : عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما کی مکّہ مکرمہ کے راستے میں ایک شخص سے ملاقات ہوگئی، آپ نے اس کو سلام کیا، جس گدھے پر آپ سوار تھے اس شخص کو سوار کرایا اور اپنے سر پر باندھا ہوا عمامہ اس کو عطا کیا، ہم نے آپ
Flag Counter