Maktaba Wahhabi

109 - 305
رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے بیان فرمائی کہ جب وہ اسلام لانے کی غرض سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے یہی آیت تلاوت فرمائی، حضرت عدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : "إِنَّھُمْ لَمْ یَعْبُدُوْھُمْ"کہ وہ ان کی عبادت تو نہیں کرتے ہیں۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جب ان کے علماء وبزرگان ان کیلئے حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دیتے تھے تو کیاوہ انکی پیروی نہیں کرتے تھے ؟ میں نے کہا: ہاں۔فرمایا:یہی تو انکی عبادت تھی "۔ توگویا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف کسی کی بات پر عمل پیرا ہونے کو اس کی عبادت قرار دیا ہے۔ اور عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ" أَیُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ ؟ قَالَ :أَنْ تَجْعَلَ ِاللّٰه نِدًّا وَھُوَ خَلَقَکَ " (بخاری 4477:۔ مسلم267: ) ترجمہ :"اﷲ تعالیٰ کے نزدیک کونسا گناہ سب سے بڑا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا : کہ تو کسی اور کو اﷲ تعالیٰ کا شریک بنائے حالانکہ اس نے تجھ کو پیدا کیا ہے۔ (یہ اﷲتعالیٰ کے نزدیک سب سے عظیم گناہ ہے) توحیدِ اسماء وصفات = یعنی وہ اسماء حسنیٰ جو اﷲ تعالیٰ نے اپنے لئے منتخب فرمائے ہیں اور جن جن صفاتِ کمال کے ساتھ اپنی ذاتِ بابرکات کو یا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اﷲ تعالی کو موصوف کیا ہے،ان کے بارے میں عقیدہ رکھا جائے کہ وہ تمام نام اچھے اور تمام صفاتِ بلند ہیں اور اﷲ تعالی کو ان میں یکتا وتنہا تسلیم کیا جائے اور جس طرح اﷲ تعالی کے اسمائے حسنیٰ اور صفاتِ باکمال کتاب اﷲ اور حدیثِ پاک میں مذکورہ ہیں ان کی حقیقت کو اسی طرح تسلیم کیا جائے اور ہر قسم کی تأویل، تحریف، تعطیل،
Flag Counter