Maktaba Wahhabi

72 - 84
تیسرا باب ﴿بزرگوں کے ان خوابوں کا ذکر جو انہوں نے اہلحدیث کے فضائل و اکرام﴾ ﴿میں دیکھے ہیں﴾ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نبوت تو گئی میرے بعد نبوت باقی نہیں رہی۔ ہاں البتہ خوشخبریاں باقی ہیں۔ اوروہ نیک خواب ہیں جنہیں مسلمان خود دیکھے۔یااس کے بارے میں کسی اور کودکھایاجائے۔ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا کیا مطلب ہے : اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ کَانُوْا یَتَّقُوْنَ لَہُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا فِی الْاٰخِرَۃِ(یونس:63-64) یعنی جو لوگ ایمان لائے اور پرہیز گاری کرتے رہے انہیں دنیا کی زندگی میں بھی خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی آپ نے جواب دیا کہ وہ نیک خواب ہیں جنہیں خود مسلمان دیکھے یا اس کے بارے میں کسی اور کودکھائے جائیں۔ ایک شخص یزید بن ہارون رحمہ اللہ کوان کے انتقال کے بعد خواب میں دیکھتا ہے۔ سوال کرتا ہے کہ آپ کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے کیا سلوک کیا؟ فرماتے ہیں میرے لئے جنت مباح کر دی۔ پوچھتے ہیں قرآن کی وجہ سے؟کہانہیں۔ پوچھا پھر کس باعث؟فرمایا حدیث کی وجہ سے۔ جویریہ بن محمد مقری بصری، یزید بن ہارون رحمہ اللہ واسطی کو ان کے انتقال سے چار رات بعد
Flag Counter