Maktaba Wahhabi

202 - 360
أَشْعُرْ , فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ ؟ قَالَ : ارْمِ وَلا حَرَجَ . فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلا أُخِّرَ إلاَّ قَالَ : افْعَلْ وَلا حَرَجَ‘‘ [1] اس موضوع کی بعض دوسری احادیث صحیح مسلم کی کتاب الحج [2]، مؤطا امام مالک کی کتاب الحج [3]، سنن ابن ماجہ کی کتاب المناسک [4]، سنن الدارمی کی کتاب المناسک [5] اور مسند احمد [6] وغیرہ میں بھی مذکور ہیں۔ ان تمام روایتوں سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ یوم النحر کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمی، قربانی، حلق اور طواف افاضہ سے فراغت کے بعد جب منیٰ میں تشریف لائے تو جمرہ کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وقوف فرمایا اور اپنی سواری پر سے صحابہ کو خطاب فرمایا۔ خطاب کے بعد لوگوں کو جب مسائل پوچھنے کا موقع ملا تو صحابہ نے اس دن کے مذکورہ بالا چاروں افعال کی ترتیب میں تقدیم و تاخیر سے متعلق مختلف نوعیت کے سوالات دریافت کئے۔ آں صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام سوالوں کے جواب میں یہی فرمایا کہ ’’کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ گویا اس دن وفود (جمع وفد بمعنی مندوب و مبعوث و وکیل و نمائندہ) کی آمد اور آں صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات کا کوئی تذکرہ کسی روایت میں نہیں ملتا۔ اس خلاف واقعہ امر کے علاوہ جناب اصلاحی صاحب کے بیان میں اس واقعہ کی جو تصویر کشی کی گئی ہے اس میں دوسری ناقابل قبول چیز یہ مذکور ہے کہ ’’کوئی کہتا کہ حضور، میں نے فلاں کام اس طرح کیا‘‘ گویا اس دن کے مذکورہ چار کاموں کی ترتیب میں تقدیم و تاخیر کا فرق نہیں بلکہ ان افعال کی کیفیت و ہئیت یا طریق ادائیگی میں فرق واقع ہوا تھا۔ اصلاحی صاحب کے اس وہم کی مزید تاکید آں محترم کے اس قول سے بھی ہوتی ہے کہ ’’مغز روح کے ساتھ اگر فعل کی ظاہری شکل و صورت میں کچھ اختلاف ہو جائے –الخ۔‘‘ فانا للہ وانا الیہ راجعون۔ ہمیں یقین ہے کہ اگر جناب اصلاحی صاحب زیر تبصرہ مضمون لکھنے سے قبل ’’صحیح البخاری‘‘ کے ابواب ’’الذبح قبل الحلق‘‘، ’’إذا رمي بعد ما أمسي أو حلق قبل أن يذبح ناسيا أو جاهلا‘‘ یا سنن ابی داؤد کے باب ’’من قدم شيئا قبل شيء في حجه‘‘ یا جامع ترمذی کے باب ’’ما جاء في حلق قبل أن يذبح أو نحر قبل أن يرمي‘‘ یا سنن النسائی کے باب ’’الرمي بعد المساء‘‘ وغیرہ کی طرف ہی ایک نظر ڈال لیتے تو ہرگز ایسی بات کہنے کی جسارت نہ فرماتے۔ اوپر جناب اصلاحی صاحب کی پیش کردہ پہلی دلیل کا جائزہ پیش کرتے ہوئے ان کے اوہام کی مختصراً
Flag Counter