Maktaba Wahhabi

200 - 360
یہ صورت شرعاً جائز سمجھی جائے گی۔ مثال کے طور پر اگر معاملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ بعض صحابہ کے مختلف اعمال یا طریقہ عبادت یا ذکر کی تصویب فرمانے سے متعلق ہو تو ان مختلف اعمال، طریقہ عبادت و اذکار کے جواز و صحت کے اطمینان کے باوجود ان کے مقابلہ میں اس طریقہ کو ہی راجح سمجھا جائے گا جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ رہا ہے۔ اسی طرح اگر معاملہ کسی صحابی کے عمل یا طریقہ عبادت یا ذکر کے بجائے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ مختلف اوقات میں کئے گئے مختلف نوعیت کے اعمال، طریقہ ہائے عبادات اور اذکار کے بارے میں درپیش ہو تو جس طریقہ پر آں صلی اللہ علیہ وسلم کا استمرار و اکثار رہا ہے، یا جس طریقہ پر آں صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری زمانہ تک عمل کیا ہے، اس کو غیر مستمر، غیر مکثر اور باعتبار زمانہ غیر مؤخر طریقہ پر بہرحال لائق ترجیح سمجھا جائے گا۔ تیسری صورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بعض صحابہ کی صحیح احادیث سے عدم واقفیت یا ذاتی اجتہادات یا اختلاف فہم جیسی طبیعی یا اضطراری نوعیت کے اختلاف کی بھی ہو سکتی ہے، ایسی صورت میں صحابہ کا مخالف سنت عمل لائق ترک ہی سمجھا جائے گا خواہ کسی دیار کے لوگ اس سنت صحابہ سے کتنے ہی مانوس کیوں نہ ہو جائیں۔ اختلاف سنت کی نوعیت کی اس تعیین و وضاحت کے بعد اب ہم جناب اصلاحی صاحب کے پیش کردہ دلائل کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں: اصلاحی صاحب کی پہلی دلیل حجۃ الوداع سے متعلق ہے جس میں مذکور ہے کہ آں صلی اللہ علیہ وسلم نے، امام مالک رحمہ اللہ کی روایت کے مطابق ’’منیٰ کے میدان میں‘‘، زہری رحمہ اللہ کی روایت کے مطابق ’’جمرہ کے قریب‘‘، صالح و معمر کی روایت کے مطابق ’’زوال کے بعد اپنی سواری پر وقوف فرمایا‘‘ اور ابن جریج کی روایت کے مطابق ’’آپ نے یوم النحر کو خطاب فرمایا۔‘‘ اس باب میں جو احادیث وارد ہیں ان میں سے چند ذیل میں پیش خدمت ہیں: 1۔ ’’عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيلَ لَهُ : فِي الذَّبْحِ ، وَالْحَلْقِ ، وَالرَّمْيِ ، وَالتَّقْدِيمِ ، وَالتَّأْخِيرِ ، فَقَالَ : لَا حَرَجَ‘‘ [1] ’’حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے قربانی کرنے، بال منڈوانے اور کنکریاں مارنے کا کام آگے پیچھے کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ 2۔ ’’أَنَّ عَبْدَ اللّٰه بْنَ عَمْرِو بْنِ العَاصِ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ ، حَدَّثَهُ : أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ ، فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ : كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا ، ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ : كُنْتُ
Flag Counter