6۔ ’’الصَّلَاة الْوُسطي هي صَلَاُة الْعَصر‘‘ یعنی ’’درمیانی نماز عصر کی نماز ہے‘‘ – یہ حدیث بیس صحابیوں سے مروی ہے۔[1]
7۔ ’’الْغُسْل يَوْم الْجَمْعَة‘‘ یعنی ’’جمعہ کے دن غسل کرنا‘‘ یہ حدیث چھبیس اصحاب رسول سے مروی ہے۔ [2]
8۔ حدیث: ’’حنين الْجذع‘‘ کو قاضی عیاض رحمہ اللہ نے متواتر قرار دیا ہے۔ [3]
9۔ حدیث: ’’المهدي‘‘ کو علامہ ابو الحسن الآبری السجستانی رحمہ اللہ (363ھ) نے ’’مناقب الشافعی‘‘ میں متواتر بتایا ہے۔[4]
10۔ حدیث: ’’أن إدريس في الرابعة‘‘ کو امام ابن کثیر رحمہ اللہ وغیرہ نے متواتر قرار دیا ہے۔[5]
11۔ حدیث: ’’اهْتَزَّ عَرْشُ لِمَوْتِ سَعْد‘‘ کو حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے متواتر قرار دیا ہے۔[6]
12۔ حدیث: ’’اِنْشِقِاق الْقَمر‘‘ کے متواتر ہونے کی تصریح علامہ تاج ابن السبکی رحمہ اللہ نے ’’مختصر ابن الحاجب‘‘ کی شرح میں کی ہے۔[7]
13۔ حدیث: ’’النزول‘‘ کے متعلق ابو الشیخ ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب ’’السنہ‘‘ میں امام ابو زرعہ رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ: ’’یہ احادیث متواتر ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد اصحاب نے انہیں روایت کیا ہے۔‘‘ [8]
14۔ حدیث: ’’خَيْرُ النَّاس قَرْنِيْ‘‘ کو حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے متواتر قرار دیا ہے۔[9]
(15) ’’غسل الرجلين‘‘ کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی احادیث کو ذکر کرنے کے بعد شیخ ابو اسحاق الشیرازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’لا يقال إنها أخبار آحاد لأن مجموعها تواتر معناه‘‘[10]امام سخاوی رحمہ اللہ حافظ شیرازی رحمہ اللہ کا مذکورہ قول نقل کرنے کے بعد مزید فرماتے ہیں: ’’وكذا ذكر غيره في التواتر المعنوي‘‘ [11]
16۔ ’’نَهَى عَنِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الصُّبْحِ وَبَعْدَ العَصْرِ‘‘ کو ابن بطال رحمہ اللہ نے متواتر بتایا ہے، علامہ طحاوی رحمہ اللہ
|