Maktaba Wahhabi

123 - 360
بھی اسے سنت میں تلاش کرنا ضروری ہے۔ قرآن کے ساتھ سنت کا تعلق ہرگز ویسا نہیں ہے جیسا کہ سنت کے ساتھ رائے کا ہے، بلکہ کتاب و سنت دونوں کو ایک ہی ماخذ ماننا ضروری ہے۔ دونوں کے مابین کوئی تفریق نہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی جانب یوں اشارہ فرمایا ہے: ’’ألا إنِّي أوتيتُ الكتابَ ومثلَهُ معهُ‘‘ یعنی ’’سنو! مجھے قرآن دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اسی کے مثل ایک اور چیز۔‘‘ اور اس چیز سے سنت ہی مراد ہے۔ آپ نے یہ بھی فرمایا ہے: ’’لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَىَّ الْحَوْضَ‘‘ یہ دونوں چیزیں الگ نہ ہوں گی تا آں کہ حوض پر وارد ہوں۔ اس لئے قرآن و سنت کے مابین درجہ کی تعیین صحیح نہیں کیوں کہ اس سے دونوں میں تفریق لازم آتی ہے جو کہ باطل ہے۔‘‘ [1] پس ثابت ہوا کہ قرآن و سنت کے مابین کسی قسم کی تفریق، تقدیم و تاخیر یا مدارج کی تعیین قرآن و حدیث کے تقاضہ اور سلف صالحین کے آثار، نیز علماء و محققین کے فیصلوں کے منافی ہے۔ اصلاً دونوں چیزیں یکساں طور پر مصدر شریعت ہیں، والله أعلم۔
Flag Counter