Maktaba Wahhabi

228 - 306
7۔ بیوی کا خاوند کے حقوق پورے نہ کرسکنا۔ 8۔ خاوند یا بیوی کا گناہوں میں لت پت رہنا اور ایک دوسرے کے ساتھ کشیدگی، لڑائی،جھگڑا اور بُری زندگی گزارنا۔ 9۔ خاوند کا نشے کی عادت میں پڑجانا۔ 10۔ خاوند کاسسرالیوں کے ساتھ بد اخلاقی،بدتمیزی اور بے دینی کا رویہ رکھنا۔ 11۔ عورت کا سسرالیوں کے ساتھ لڑائی،جھگڑا اور بد اخلاقی کا مظاہرہ کرتے رہنا اور ان کو پریشان کرنا۔ 12۔ عورت اور مرد کا ایک دوسرے کو نظر انداز کرنا۔مثلاً عورت کا گھر کو صاف نہ رکھنااور خاوند کے لیے بہترین لباس، بہترین خوشبو استعمال نہ کرنا،اس کےلیے تیار نہ ہونا،خاوند کے ساتھ خوش کلامی اور پیار بھری گفتگو نہ کرنا،عورت کا خاوند کو ہنس کر نہ ملنا،ازدواجی حقوق بے دلی سے ادا کرنا۔اسی طرح خاوند کا بھی معاملہ ہے، وغیرہ۔ یہ چند اسباب ہیں جو میں نے عرض کردئیے ہیں۔ نوٹ٭: میں مترجم عرض کررہاہوں کہ بعض علماء نے حدیث میں مذکور بہترین عورت کی علامات کہ: ’’خاوند اس کو دیکھے تو خوش ہوجائے،حکم دے تو وہ تعمیل کرے مگر یہ کہ شوہر کا حکم اللہ کی نافرمانی پر مبنی ہو،خاوند غائب ہوتو اپنی عزت،خاوند کے مال،بچوں اور گھر کی حفاظت کرے۔‘‘[1] کی شرح میں لکھا ہے کہ وہ عورت جو خاوند کے لیے زیب وزینت اختیار نہ کرے تو خاوند کو حق ہے کہ اسے طلاق دے دے۔ ہمارے ہاں بعض خواتین اعتراض کرتی ہیں کہ اگر گھر میں دیگر افراد موجود ہوں تو خاوند کے لیے کیسےزیب وزینت اختیار کی جائے؟تو عرض ہے کہ جہاں تک ممکن ہوسکے اس کا اہتمام ہونا چاہیے،ہرمیاں بیوی کے پاس الگ کمرہ تو ہوتا ہے، جہاں یہ سب کچھ ممکن ہے۔
Flag Counter