Maktaba Wahhabi

176 - 306
لیے اس کی اپنی مصیبت ہلکی ہو جائے گی۔ اے بہن! بعض خاوند تو وہ ہیں جو اپنی بیویوں کو اللہ معاف فرمائے چہرے پر مارتے ہیں، زبردست تشد کا نشانہ بناتے ہیں، آدھی رات کے وقت گھر سے باہر دھکا دے کر دروازہ بند کر لیتے ہیں اور وہ بیچاری گھر کے باہر روتے روتے رات گزار دیتی ہیں۔ان کے زیور اور مال چھین لیتے ہیں، وہ اپنی بیوی اور بچوں کو ایک پیسہ بھی نہیں دیتے، بیچاریاں لوگوں کے گھروں میں کام کر کے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتی ہیں۔ بعض بد بخت شراب نوشی اور نشہ کی لعنت میں مبتلا ہوتے ہیں، وہ اپنی بیویوں پر وحشیانہ تشدد کرتے ہیں اور اپنا نشہ پورا کرنے کے لیے دن رات بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ کچھ ایسے بھی بد نصیب ہیں جو اللہ کو بھی نہیں پہچانتے، مسلمان ہونے کے باوجود کلمہ، نماز روزہ سے دور ہیں۔ انہیں یہ بھی علم نہیں کہ قبلہ کس طرف ہے کلمہ کے صحیح الفاظ کیا ہیں؟ وہ اپنی بیویوں کےساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہیں۔ اے بہن! شاید تو ان بہنوں کی مصیبت اور پریشانی پر غور کرےتو تجھے اپنی مصیبت بہت کم نظر آئے۔ آپ کا خاوند تو شاید غصہ کی حالت میں ایسا کرتا ہے، پھر نارمل حالت میں آپ کی بات بھی سنتا ہے اور یہ اعتراف بھی کرتا ہے کہ غصہ کی حالت میں ایسا ہوجاتا ہے۔ تو خاوند کی اچھی عادات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرو کہ وہ تیرا اور تیری اولاد کا خرچ مسلسل دے رہا ہے اور تجھے جس قدر ضرورت ہو وہ پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس نے کبھی بھی تجھے چہرہ پر نہیں مارا ہے اور شاید غصہ کی حالت میں بھی اس بات کا خیال رکھتا ہے کہ تیرے چہرے پر کوئی خراش نہ آئے، شاید آپ سے بھی کوئی غلطی ہو جاتی ہوگی جس کی وجہ سے وہ غصہ میں آجاتا ہے اور آپ کو مارنے پر اتر آتا ہے۔ یادرکھئے !کہ کچھ خانگی مشکلات ایسی ہوتی ہیں جو قت گزرنے کے ساتھ ساتھ خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔ جب انسان کا تعلق اولاد کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے تو بیوی کے ساتھ بھی حالات اچھے ہو جاتے ہیں۔ اولاد جب بڑی ہو جاتی ہے تو بعض مشکلات اپنے آپ ختم ہو جاتی ہیں۔جب خاوند دیکھتا ہے کہ اس کی بیوی اس کی اولاد کی تربیت کر رہی ہے، ان کا خیال رکھ رہی ہے،
Flag Counter