Maktaba Wahhabi

121 - 306
(وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ)[1] ’’اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے بودوباش رکھو۔‘‘ اور فرمایا: (وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ)[2] ’’اور عورتوں کے بھی ویسے ہی حق ہیں جیسے ان پر مردوں کے ہیں اچھائی کے ساتھ۔‘‘ حدیث شریعت میں بھی یہ مضمون بیان کیا گیا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کرو۔‘‘[3] اہلیہ کے ساتھ حسن سلوک اور بہترین معاشرت کی چند مثالیں ملاحظہ ہوں: ’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ کے دروازہ پر میرے لیے اپنی چادر سے پردہ کیے ہوئے کھڑے ہیں۔ میں حبشہ کے ان لوگوں کو دیکھ رہی تھی جو مسجد میں(جنگی) کھیل کا مظاہرہ کررہے تھے حتی کہ میں ہی دیکھتے دیکھتے تھک گئی، لہٰذا تم خود انداز ہ کر لو کہ ایک نو عمر لڑکی جس کو کھیل کود دیکھنے کا شوق ہے، کتنی دیر کھڑی رہی ہو گی؟‘‘[4] ’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (تہجد کی) نماز میں (بعض دفعہ ) بیٹھ جاتے۔ جب قرآت سے تیس یا چالیس آیات باقی رہ جاتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پڑھتے، پھر رکوع کرتے، پھر سجدہ کرتے پھردوسری رکعت بھی اسی طرح ادا کرتے۔ نماز سے فارغ ہو کر دیکھتے اگر میں جاگ رہی ہوتی تو میرے ساتھ باتیں کرتے، اگر میں سوئی ہوئی ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی لیٹ جاتے۔‘‘[5]
Flag Counter