Maktaba Wahhabi

165 - 191
مُحَمَّدٌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور سورۂ مجادلہ میں اللہ اور رسول دونوں کا ذکر فرمایاہے۔ مطلب ایک ہی ہے، اندازِ بیان بےحد لطیف ہے، رسولہٗ میں رسالت کو اپنی قراردے کر رسول کوبھی اپنالیاہے ؎ فی الجملہ نسبتے بتو کافی بودمرا ۷۔ قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّـهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّـهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ (۳:۳۱) اگرتم اللہ سے محبت رکھتے ہو تومیری اتباع کرواللہ تم سےمحبت کرےگا۔ تمہاری غلطیاں معاف فرمائے گا اللہ بخشنے والا رحم کرنے والاہے۔ اللہ تعالیٰ کی محبت ایک مسلمہ مطلوب ہے۔ موحد اور مشرک دونوں اس کی طلب میں کوشاں ہیں۔ فرمایا اس کی راہ صرف میری اتباع ہے اور اس سے نہ صرف تمہاری محبت کا اظہار ہوگا بلکہ اللہ تعالیٰ تم سے محبت کریں گے۔ محب ہونے کے بجائے تمہیں محبوبیت کامقام حاصل ہوگا اور گناہ معاف ہوجائیں گے۔ محبُوب کی لغزشوں سے درگزرکرنا محبت کا طبعی نتیجہ ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا وجوب کس حکیمانہ انداز سے بیان فرمایاہے۔ محبت الٰہی کے سرفروش اور سرگرداں متوالوں کومحبوبیت کا نسخہ بتاکر ان پر نوازش کی گئی ہے۔ عشق کےآرزومنوں کو معشوق ہونے کی راہ بتادی گئی ہے ؎ عزیزاں راازیں معنی خبر نیست کہ سلطان ِ جہاں بامااست امروز یہ ساری نوازشیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے ساتھ وابستہ ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی اطاعت اس عظیم الشان کامیابی کی ضامن ہے۔ کتنا تعجب ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کےارشادات کی حجیت کا انکار کرکے محبت اور محبوبیت کی دونوں راہوں پر پہرے بٹھادیے گئے ہیں۔ وَمَن يُضْلِلِ اللَّـهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا کہ ہم نے تم پر کتاب اس لیے اتاری ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی بصیرت سے لوگوں
Flag Counter