Maktaba Wahhabi

75 - 195
فرمائش کرو ۔ میں نے عرض کی: میں جنت میں آپ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا کوئی اور فرمائش ہے؟ میں نے عرض کی: صرف یہی ایک ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :پھر سجدوں کی کثرت سے میری مدد کرو۔[1] 4. سیدنا انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ ’’ایک شخص رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی :قیامت کب ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے قیامت کے لیےکیا تیاری کر رکھی ہے ؟ اس نے عرض کیا: اللّٰہ اور اس کےرسول کی محبت ۔ آپ نے فرمایا : بے شک تو اسی کے ساتھ ہے جس کے ساتھ تو نے محبت کی۔سیدنا انس فرماتے ہیں کہ ہمیں اسلام لانے کےبعد کسی بات سے اتنی زیادہ مَسرت نہ ہوئی جتنی آپ کی اس بات سے ہوئی ۔‘‘[2] 5. سیدنا خبیب بن عدی کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ...عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ جس دن مشرکین کے آبا و اجداد بدر میں قتل ہوئے تھے۔ جب سیدنا خبیب کو قتل کرنے لگے تو انھیں قسم دے کر پوچھا : ’’ کیاتمہیں یہ پسند ہے کہ تمہاری جگہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے اور تم پھانسی سے بچ جاتے ؟ سیدنا خبیب نے فرمایا : ’’اللّٰہ بزرگ و برتر کی قسم ہے!مجھے تو یہ بھی گوارا نہیں کہ میری جگہ آپ کے قدم مبارک میں کانٹا بھی چبھے۔‘‘[3] 6. سیدنا سعد بن ابی وقاص سےروایت ہے کہ (غزوہ اُحدسے) آپ کی مدینہ واپسی پر بنو دینار کی ایک عورت راستے میں ملی جس کا شوہر بھائی اورباپ جنگ اُحد میں شہید ہو چکے تھے ۔ اس نے پوچھا: ’’نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حال ہے؟ صحابہ نےکہا : وہ بخیریت ہیں ۔ اس نے کہا : مجھے دکھاؤ !جب تک میں اپنی آنکھوں سے دیکھ نہیں لیتی مجھے قرار نہیں آئے گا۔ لوگوں نے آپ کی طرف اشارہ کیاکہ وہ رہے۔ جب اُس نے اپنی آنکھوں سے آپ کو دیکھ لیا تو کہنے لگی :آپ کو دیکھنے کےبعد ساری مصیبتیں ہیچ ہیں ۔‘‘[4] 7. سیدنا یحیی بن سعید کہتے ہیں : اُحد کے دن رسول اللّٰہ نے فرمایا : مجھے سعد بن ربیع کے بارے میں
Flag Counter