Maktaba Wahhabi

62 - 215
سورج گرہن کی نماز کا مسئلہ: (۱۹)’’عن عائشۃ قالت ان الشمس خسفت علي عہد رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فبعث منادیا الصلوٰۃ جامعۃ فتقدم فصلی اربع رکعات فی رکعتین واربع سجدات الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج گہن کے موقعہ پر آپ نے منادی کے ذریعے اعلان کرایا کہ نماز کے لئے جمع ہو جاؤ،پھر آپ نے آگے بڑھ کر دو رکعتیں پڑھائیں ہر رکعت میں دو دو رکوع کئے اور چار سجدے کئے‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ،ج ۱،ص۱۲۹ باب صلوۃ الخسوف) یہ حدیث صاف ہے کہ گہن کی نماز کی ہر رکعت میں دو رکوع ہیں لیکن حنفی مذہب اس سچی اور صحیح اور صریح حدیث کو نہیں مانتا۔چنانچہ حنفیوں کی معتبر کتاب ’’ہدایہ،باب صلوۃ الکسوف،ص۱۵۵ ‘‘میں ہے: ’’اذا کسفت الشمس صلي الامام بالناس رکعتین کھیئاۃ النافلۃ فی کل رکعۃ رکوع واحد‘‘ ترجمہ:’’یعنی سورج گہن کی نماز امام دو رکعت پڑھائے جیسے اور نفل نماز کی ہیئت ہے‘‘ ہر رکعت میں ایک رکوع کرے۔ حنفی بھائیو!یہ ہے بخاری مسلم کی حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور یہ ہے ہدایہ کی فقہ کا مسئلہ،فرمایئے آپ کسے مقبول کریں گے اور کسے مردود؟
Flag Counter