Maktaba Wahhabi

195 - 215
درۂ فاروقی: ایک ثقفی شخص دربار خلافت فاروقی میں حاضر ہو کر کہتا ہے کہ جناب عالی حج کرنے والی ایک عورت نے بقرہ عید والے دن طواف زیات تو کر لیا ہے۔اب وہ حائضہ وہ گئی ہے تو کیا وہ طواف وداع جو آخر میں گھر جانے کی واپسی کی وقت کیا جاتاہے اسے کیئے بغیر وطن کو واپس ہو سکتی ہے یا اس کے لئے ضروری ہے کہ مکہ میں ہی ٹھہری رہے اور حیض سے پاک صاف ہوکر طواف ودع کر کے ہی مکہ چھوڑے؟آپ نے فرمایا وہ اس حالت میں ہر گز نہیں جا سکتی،طواف وداع کے لئے اسے ٹھہرنا پڑے گا،پاک ہو کر طواف کر کے پھر لوٹے۔یہ سن کر سائل کہتا ہے کہ اے امیر المومنین میں نے یہی مسئلہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تھا تو آپ نے فرمایا تھا کہ یہ عورت بغیر طواف وداع کے جاسکتی ہے اس پر آپ سخت غضب ناک ہوئے اور ہنٹر لے کر اسے ادھیڑ دیا کہ جب تیرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تھی تو پھر تونے مجھے سے یہ مسئلہ کیوں پوچھا؟ آہ!آج فاروق اعظم کو کہاں سے لائیں؟آج دورہ فاروقی کہاں پائیں؟آج تو ایک ایک مقلد ایک چھوڑ کئی کئی حدیثیں سن کر نہایت بے پرواہی سے کہہ دیتا ہے کہ میں تو حنفی مذہب سے ہوں میرے مذہب میں یہ مسئلہ اس طرح نہیں۔آج اگر ہوتے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ یا ہوتا دورئہ فاروقی تو پھر دیکھتے کہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف فقہ کی کتاب کوئی کیسے پیش کرتا ہے؟ تقلید کا شرک ہونا: بردران!مندرجہ بالا ایک واقعہ ہی ہمیں اس نتیجے پر پہچانے کے لئے کافی
Flag Counter